سرینگر//
پروفیسر نیلوفر خان نے جمعہ کو کشمیر یونیورسٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر کا عہدہ سنبھال لیا۔
کشمیر یونیورسٹی کے تعلقات عامہ کے مرکز کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ممتاز ماہر تعلیم اور منتظم، پروفیسر نیلوفر کو ۳۰ سال سے زیادہ کا تدریسی تجربہ ہے اور انھوں نے کشمیر یونیورسٹی کی کارپوریٹ زندگی میں کئی اہم تعلیمی اور انتظامی صلاحیتوں میں خدمات انجام دی ہیں، جن میں ڈین کالج ڈویلپمنٹ کونسل، رجسٹرار، ڈین فیکلٹی آف اپلائیڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ڈائریکٹر شامل ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف ہوم سائنسز۔
موصوفہ کو یونیورسٹی کی پہلی خاتون ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر اور سنٹر فار وومن اسٹڈیز اینڈ ریسرچ کی بانی ڈائریکٹر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
پروفیسر نیلوفر یونیورسٹی کے مختلف فیصلہ ساز اداروں کی رکن رہ چکی ہیں جن میں یونیورسٹی کونسل، یونیورسٹی سنڈیکیٹ‘ یونیورسٹی سنڈیکیٹ (جموں یونیورسٹی)، اکیڈمک کونسل، فنانس کمیٹی شامل ہیں۔ وہ سٹوڈنٹس گریونس کمیٹی کشمیر یونیورسٹی کی چیئرپرسن اور سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کی انٹرنل کمپلائنس کمیٹی کی شریک پریزائیڈنگ آفیسر اور انٹرنل کمپلینٹس کمیٹی کی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔
متعدد بیرون ممالک کا دورہ کرنے کے بعد، پروفیسر نیلوفر کو ماہرین تعلیم اور انتظامیہ کے شعبوں میں وسیع تجربہ حاصل ہے۔ ۲۰۰۳ میں، انہوں نے بین الاقوامی مہمانوں کے پروگرام کے تحت ماہرین تعلیم اور امتحانی نظام کا مطالعہ کرنے کے لیے امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں کا دورہ کیا۔ نومنتخب وائس چانسلر آسٹریلیا، ملائیشیا، سوڈان اور متحدہ عرب امارات کی متعدد یونیورسٹیوں اور کالجوں کا بھی دورہ کر چکی ہیں۔ پروفیسر نیلوفر نے۲۰ سے زائد پی ایچ ڈی اسکالرز‘۹؍ ایم فل اسکالرز کی نگرانی بھی کی ہے جب کہ ان کی اشاعتیں قومی اور بین الاقوامی شہرت کے متعدد جرائد میں چھپ چکی ہیں۔
نیو ایڈمنسٹریشن بلاک کے احاطے میں یونیورسٹی پولیس کے ایک دستے نے انہیں رسمی گارڈ آف آنر پیش کرنے کے بعد پروفیسر نیلوفر نے پروفیسر طلعت احمد سے وی سی کا چارج سنبھالا۔
چارج سنبھالنے کے فوراً بعد پروفیسر نیلوفر نے اعزازی چانسلر‘ منوج سنہا کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کشمیر یونیورسٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر کے طور پر خدمت کرنے کا موقع دیا۔
موصوفہ نے کہا کہ طلباء برادری کی فلاح و بہبود اور قومی تعلیمی پالیسی ۲۰۲۰ کا نفاذ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہوگا۔ وی سی کاکہنا تھا’’میرے دفتر کے دروازے ہمارے طلباء اور ریسرچ اسکالرز کے لیے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ میں ان کی ضروریات اور تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے ان کے ساتھ اکثر بات چیت اور مشغول رہوں گی تاکہ ماہرین تعلیم اور تحقیق سے مل سکیں‘‘۔
وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کے نظام کے تمام کلیدی اسٹیک ہولڈرز یعنی فیکلٹی، افسران، غیر تدریسی عملہ اور طلباء کو جامعہ میں تعلیمی اور تحقیق کو مزید فروغ دینے کیلئے اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس سے یونیورسٹی کو اپنی این اے اے سی؍ اور این آئی آر ایف کی درجہ بندی میں مزید بہتری لانے میں مدد ملے گی اور ملک اور بیرون ملک کے معروف اداروں کے ساتھ یونیورسٹی کے روابط کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔
نومنتخب وائس چانسلر کاکہنا تھا’’ہماری یونیورسٹی اور اس سے منسلک کالجوں میں نئی قومی تعلیمی پالیسی۔۲۰۲۰ ) کا نفاذ میری توجہ اور ارتکاز کا ایک اور اہم شعبہ ہو گا، اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے نئے رہنما خطوط کے مطابق ان تمام شعبوں کو تلاش کرنا جہاں ہم معروف بین الاقوامی اداروں کے ساتھ گٹھ جوڑ پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔
پروفسیر نیلوفرنے کہا کہ جب کہ تمام تعلیمی شعبوں پر یکساں توجہ دی جائے گی، جموں و کشمیر سے ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کے امکانات کو محفوظ بنانے کیلئے صنفی مطالعہ، اختراعات، انکیوبیشن اور ہنر کی ترقی پر خصوصی زور دیا جائے گا۔