تحریر:ہارون رشید شاہ
تو آخر ملک کشمیر کی سیاسی جماعتیں آپس میں لڑتی جھگڑتی کیوں رہتی ہیں ؟جواب آسان ہے اور وہ یہ کہ چونکہ یہ سیاسی جماعتیں … لوگوں کیلئے لڑتی نہیں ہیں … بالکل بھی نہیں لڑی ہیں… اس لئے یہ آپس میں لڑتی رہتی ہیں اور… اور اس لئے لڑتی رہتی ہیں کیونکہ آخر یہ بے کار ہوکر یونہی بیٹھ بھی تو نہیں سکتی ہیں… بالکل بھی نہیں رہ سکتی ہیں … اس لئے یہ آپس میں لڑتی رہتی ہیں… آپس میں لڑنے جھگڑنے کے کچھ ایک فائدے بھی ہیں… پہلا یہ کہ کوئی بھی جماعت بے کار نہیں بیٹھی رہتی ہے اور… اور دوسرا یہ کہ ایک دوسرے سے لڑنے جھگڑنے سے یہ خبروں میں بھی رہتی ہیں … اور یوں لوگوں کو ان کے نام یاد رہتے ہیں… تازہ اور ایک دم تازہ لڑائی اپنے سجاد صاحب کی پیپلز کانفرنس اور قائد ثانی کی نیشنل کانفرنس میں چل رہی ہے… اور اس لئے چل رہی ہے کیونکہ نیشنل کانفرنس کے کسی جاوید رانا نے سجاد کو سابقہ جنگجو قرار دیا … اب سجاد صاحب نے کبھی بندوق اٹھائی یا نہیں … یہ تو ہم نہیں جانتے ہیں … لیکن اتنا ضرورجانتے ہیں کہ ایک زمانے میں سجاد صاحب ملک کشمیر کو بھارت دیش کا اٹوٹ انگ نہیں مانتے تھے … بالکل بھی نہیں مانتے تھے … لیکن صاحب بعد میں یہ جناب تائب ہو ئے اور…اور ماننے لگے… بھارت کو کشمیر اور کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ ماننے لگے … کہاوت ہے کہ صبح کا بھولا اگر شام کو گھر آئے تو اسے بھولا نہیں کہتے ہیں… بالکل بھی نہیں کہتے ہیں… اپنے سجاد صاحب اگر کسی زمانے میں کچھ اور تھے… تو… تو صاحب آج انہیں اس کا طعنہ کیوں دینا؟لیکن یہ بات بھی صحیح ہے کہ … کہ اگر نیشنل کانفرنس انہیں ان کا ماضی یاد دلا رہی ہے تو… تو اس پر اتنا بپھر جانے کی کیا ضرور ت ہے کہ … کہ سیاست میں یہ سب کچھ ہو تا رہتا ہے… ہاں صاحب اتنا ضرور ہے کہ ملک کشمیر میں یہ سب نہیںہو ناچاہئے … لیکن کیا کیجئے گا کہ یہاں کی سیاسی جماعتیں لوگوں کیلئے نہیں لڑتی ہیں‘ ان کے حقوق کیلئے نہیں لڑتی ہیں…نہیں لڑ سکتی ہیں … سو کہیں یہ بوریت کا شکار نہ ہوجائیں … اس لئے یہ آپس میں ہی لڑتی جھگڑتی رہتی ہیں … رہی بات لوگوں کی ‘ ان کے مسائل اور مشکلات کی تو… تو وہ جہاں تھے وہیں ہیں … وہیں رہیں گے اور… اور اس لئے رہیں گے کہ سیاسی جماعتوں… ملک کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو آپس میں لڑ نے جھگڑنے سے جب فرصت ملے گی تو… تو تب جاکے وہ ان مسائل کے حل کی لڑائی لڑیں گے ۔ تب تک آپ بھی انتظار کیجئے اور ہم بھی ۔ ہے نا؟