نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (آپ) نے کہا کہ مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے منصوبہ بند طریقے سے انتخابی بانڈز کے ذریعے لاکھوں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کی ہے ۔
آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے چند برسوں میں مودی حکومت نے پردے کے پیچھے ملک کے لوگوں سے چھپا کر ہزاروں اور لاکھوں کروڑ روپے کی بدعنوانی کی ہے ۔ یہ کرپشن الیکٹورل بانڈز کے نام پر ہوئی ہے ۔ اس کے لیے مودی حکومت نے ضابطے میں تبدیلی کی اور کمپنیوں کو ہزاروں کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ اور لاکھوں کروڑوں کے ٹھیکے دیے گئے ، لیکن سپریم کورٹ نے ان کے چھپے ہوئے الیکٹورل بانڈ ڈیٹا کو نکلواکر ملک کے عوام کے سامنے رکھ دیا۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت اس وقت ملک کی سب سے کرپٹ حکومت ہے ۔ اس بات کا انکشاف اس حقیقت سے ہوا کہ 33 کمپنیاں جو گزشتہ سات برسوں سے 1 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان اٹھا رہی ہیں، انہوں نے بی جے پی کو 450 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے ۔ ان 33 کمپنیوں میں سے 17 کمپنیاں ایسی ہیں جنہوں نے یا تو صفر ٹیکس ادا کیا ہے یا اس میں چھوٹ حاصل کی ہے ۔
آپ کے لیڈر نے سوال کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اب کہاں ہیں؟ انہوں نے اس حوالے سے کتنے مقدمات درج کرائے ؟ کاغذ پر فرضی کمپنیاں بنا کر کروڑوں روپے کی منی ٹریل صاف نظر آرہی ہے ۔ کمپنیاں خسارے میں ہونے کے باوجود بی جے پی کو چندہ دے رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ‘‘میں نہ کھاؤں گا اور نہ کسی کو کھانے دوں گا’’ لیکن اس گھوٹالے کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ان کا نعرہ ہے ‘‘میں نئے ضابھے بناؤں گا اور کھاؤں گا’’۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو ملک کے عوام کو بتانا ہوگا کہ اس نے ہزاروں کروڑ روپے کی ٹیکس چھوٹ دے کر کس طرح سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ہے ۔ قوانین میں تبدیلی کرکے یہ گھوٹالہ کیسے کیا گیا ہے ۔ ہندوستان کی آزادی کے بعد اگر کوئی سب سے زیادہ کرپٹ پارٹی ہے تو وہ بی جے پی یا بنگارو جنتا پارٹی ہے ۔ ای ڈی اور سی بی آئی کو فوری طور پر ان کمپنیوں اور بی جے پی لیڈروں سے پوچھ گچھ کرکے گرفتار کرنا چاہئے ۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ شراب گھوٹالہ بی جے پی نے کیا تھا۔ جب شرتھ ریڈی نے بی جے پی کو 60 کروڑ روپے دیے تو اس کی تحقیقات کیوں نہیں ہو رہی ہے ؟ ای ڈی-سی بی آئی اس پر کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے ؟ عام آدمی پارٹی کے معاملے میں ای ڈی ، سی بی آئی گاما پہلوان بن جاتی ہے ۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے معاملے میں دارا سنگھ پہلوان بن جاتی ہے اور کانگریس پارٹی کے معاملات میں باکسر بن جاتی ہے ، لیکن جب ہم بی جے پی کے خلاف کوئی معاملہ اٹھاتے ہیں تو وہ معصوم بچے کی طرح کہتے ہیں کہ اس کے لیے عدالت جانا ہے ۔