جموں//
جموںکشمیر پولیس کے سربراہ‘ آر آر سوائن نے پیر کے روز کہاکہ انٹیلی جنس گرڈ اور اندرونی چیلنجز سے نمٹنے کی خاطرسیکورٹی صورتحال کو مزید مضبوط و مستحکم کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں پر امن انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر سیکورٹی فورسز کے آفیسران چوبیس گھنٹے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے کٹھوعہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
ڈی جی پی نے کہا کہ انٹیلی جنس گرڈ اور اندرونی چیلنجز سے نبردآ زما ہونے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کارلایا جارہا ہے ۔ان کے مطابق جموں وکشمیر پولیس میں خواتین اہلکاروں کے کام کاج کا دائرہ روز بروز وسیع تر ہوتا جارہا ہے ۔
پولیس سربراہ نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات آزادانہ ، منصفانہ اور پر امن ماحول میں کرانے کیلئے زمینی سطح پر تمام تر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ووٹروں اور امیدواروں کی سیکورٹی پر بھی خاص توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔
اس سے قبل پولیس سربراہ نے کٹھوعہ میں پولیس تربیتی اسکول میں پاسنگ آوٹ پریڈ میں شرکت کی ۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ پر امن انتخابات کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے ۔
جموں وکشمیر پولیس نے یونین ٹریٹری کے سبھی اضلاع میں خصوصی کنٹرول روم قائم کئے ہیں ۔
شفاف اور پر امن انتخابات کیلئے جموں وکشمیر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے جبکہ امیدواروں کی سیکورٹی اور جلسہ گاہوں میں حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کی خاطر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جارہا ہے ۔
سوائن نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی اسٹیٹس سمبل نہیں بلکہ ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔
پولیس سربراہ نے آرمڈ فورسز اسپیشل ایکٹ پر وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔
ڈی جی پی نے یہ بھی کہا کہ ان کی فورس’انفرادی سلامتی کو یقینی بنانے‘ کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ان کاکہناتھا’’یورپ میں، پولیس چیف صرف دو محافظوں کے ساتھ گھومتے ہیں۔ چاروں طرف ایک مختلف سیکورٹی سسٹم اور ماحول ہے کیونکہ انہوں نے علاقوں کو محفوظ بنایا ہے۔ ہم ابھی تک اس مرحلے تک نہیں پہنچے ہیں‘‘۔
سکیورٹی فورسز کی تعداد میں کمی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہاں کے حالات میں تبدیلی کی وجہ سے اس پر غور کیا جا رہا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ فورسز کو پیشہ ورانہ انداز میں لوگوں اور محفوظ افراد کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا’’ہم لوگوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے جڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ پولیس فورس پر بھروسہ کر سکیں۔ ہم ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ ٹکنالوجی اور دیگر ذرائع کے ذریعہ ہم لوگوں کی حفاظت کے لئے سونپے گئے افراد کے سائز کو کم کرتے ہوئے مناسب سیکورٹی فراہم کریں‘‘۔
سوائن کا کہنا تھا کہ پولیس ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس کے تحت گھروں اور افراد کو محفوظ بنانا اب کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پر امن انتخابات کی خاطر پیرا ملٹری فورسز کی اضافی کمپنیاں بھی آئندہ چند روز کے اندر اندر وارد کشمیر ہو رہی ہیں جنہیں مختلف اضلاع میں تعینات کیا جائے گا۔
پولیس محکمے نے اضافی کمپنیوں کو سہولیات بہم رکھنے کی خاطر پہلے ہی اقدامات اٹھا رکھے ہیں۔