سرینگر//
کشمیر میں اس رمضان میں ریستوراں لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں کیونکہ وادی میں افطار ی کے اجتماعات کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغاز سے ہی رمضان اسپیشل مینو متعارف کرانے والے ریسٹورنٹس کو گاہکوں کے زبردست رش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق، کشمیر میں گزشتہ کچھ سالوں سے غیر ملکی کھانوں کی پیش کش کرنے والے نئے ریستوراں کھلنے کے ساتھ یہ ایک ایسی چیز ہے جس میں تیزی آئی ہے۔
ان ریستورانوں میں گاہکوں کا اتنا رش ہے کہ بہت سے کھانے کی دکانوں نے لوگوں کیلئے اپنی میزوں کو پیشگی بک کرنا لازمی بنا دیا ہے۔
کیفے ابابیل ایک ایسا ریسٹورنٹ ہے جس نے اس رمضان میں رمضان کے خصوصی مینو متعارف کرائے ہیں۔ روایتی ببری مشروبات سے لے کر ترک کباب اور ازبک پکوانوں تک، ریستوراں کے رمضان کے خصوصی مینو کو وادی بھر کے کھانوں کی طرف سے زبردست قبولیت ملی ہے۔
’’ہر سال کی طرح، ہمارے پاس رمضان کا خصوصی مینو ہے، جس میں روایتی اور غیر ملکی پکوان شامل ہیں۔ ہم نے دو افراد کا امتزاج متعارف کرایا، جو تیزی سے بڑھ رہا ہے‘‘۔ کیفے کے فوڈ اینڈ بیوریجز منیجر مدثر میر نے کہا کہ ترک اور ازبک پکوانوں کے علاوہ ہم نے کباب تتلیسی نامی مٹھائی بھی متعارف کرائی ہے جو اس رمضان میں لوگوں کی پسندیدہ بن رہی ہے۔
مدثر نے کہا کہ روزانہ اوسطا ً۲۰۰؍ افراد رمضان کے خصوصی پکوانوں کے ساتھ روزہ افطار کرنے کیلئے ریستوراں کا دورہ کرتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا’’رمضان کے دوران ہمیں بہت سارے گاہک ملتے ہیں۔ ہمارے پاس اوسطاً۲۰۰ ؍افراد آتے ہیں، جو ہمارے رمضان کے خصوصی پکوانوں کے ساتھ اپنے روزے توڑنے آتے ہیں۔ اتنا رش ہے کہ کچھ لوگوں کو بیٹھنے اور کھانا کھانے کے لیے کوئی میز نہ ملنے کے بعد وہاں سے چلے جاتے ہیں‘‘۔
وادی کے دیگر ریستورانوں کا بھی یہی حال ہے، جہاں بھی رمضان کے دوران گاہکوں کا بہت زیادہ رش ہوتا ہے۔
ریستوراں کے علاوہ، وادی کے اندر بیرونی افطار بھی زور پکڑ رہا ہے۔ ہر روز بڑی تعداد میں خاندان اور دوست پارکوں، باغات اور کھلی جگہوں پر جمع ہوتے ہیں تاکہ افطار کے کھانے میں حصہ لے سکیں۔
ایک مقامی رہائشی ایاز بھٹ نے کہا’’ افطار کے اجتماعات ہمارے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ تنہائی کے ایک مشکل دور کے بعد، اپنے پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اس مبارک لمحے کو بانٹنا تازگی محسوس کرتا ہے‘‘۔
مقامی دکاندار اور کاروباری ادارے بھی اس رجحان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مشہور آؤٹ ڈور مقامات پر افطار اسٹالز لگا رہے ہیں، جو آؤٹ ڈور افطار میں حصہ لینے والوں کے لیے مختلف قسم کے روایتی پکوان اور ریفریشمنٹ پیش کر رہے ہیں۔