سرینگر//
جموںکشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کے زبرون پہاڑی سلسلے کے جنگلی علاقے میں اتوار دیر رات آگ نمودار ہوئی جس نے ایک وسیع العریض علاقے کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔
معلوم ہوا ہے کہ محکمہ جنگلات ، وائلڈ لائف اور فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار رات بھر آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف رہے ۔
اطلاعات کے مطابق سرینگر کے زبرون پہاڑی سلسلے کے جنگلی علاقے میں اتوار دیر رات آگ نمودار ہوئی جس نے آناًفاناً ایک وسیع علاقے کو لپیٹ میں لے لیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں آگ نمودار ہونے کے ساتھ ہی محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف اور فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار جائے موقع پر پہنچے اور آگ بجھانے کی کارروائی میں جٹ گئے ۔
انہوں نے بتایا کہ نماز فجر تک آگ بجھانے کی کارروائی جاری رہی جس دوران رہائشی بستی تک آگ کو پھیلنے سے روک دیا گیا۔
رینج آفیسر وسیم بلخی نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ زبرون پہاڑی پر برین کے نزدیک جنگل سے آگ نمودار ہوئی تاہم غنیمت یہ رہی کہ درختوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ان کے مطابق رات بھر محکمہ جنگلات کے اہلکار آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف رہے ۔انہوں نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔
رینج آفیسر نے بتایا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ شام کے اوقات میں ہوا خوری کرنے کی خاطرلوگ جنگل میں داخل ہو کر وہاں پر الاو بھی جلاتے ہیں جس وجہ سے اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
ادھرشمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ڈنگی وچھی علاقے میں دوران شب آگ کی ایک بھیانک واردات میں تین رہائشی مکان خاکستر ہوگئے ۔
محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بارہمولہ کے ڈنگی وچھی علاقے میں اتوار کی شب قریب گیارہ بجے آگ کی ایک واردات میں تین مکان خاکستر ہوگئے ۔
عہدیدار نے کہا کہ آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوتے ہی محکمے کی گاڑیاں اور نفری جائے واردات پر پہنچے اور آگ کو قابو میں کر لیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ خاکستر شدہ مکانوں میں دو یک منزلہ مکان جبکہ ایک دو منزلہ مکان شامل ہے ۔
عہدیدار نے بتایا کہ آگ سے ان مکانوں کے چھت، فرنیچر ودیگر سامان کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آگ کے دوران تین گیس سلنڈروں کے دھماکے بھی ہوئے تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔
متاثرین کی شناخت محمد کاشف پیر، طارق احمد پیر اور نصیر احمد پیر کے طور پر ہوئی ہے ۔آگ لگنے کی وجہ رسوئی گیس سلینڈر میں لیک بتایا جاتا ہے ۔
دریں اثنا پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔