جگتیال (تلنگانہ)//
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو تلنگانہ میں ۱۳مئی کو ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے انڈیا گروپ کو سخت نشانہ بنایا اور ووٹروں سے کانگریس اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) کو شکست دینے کے مقصد کے ساتھ ووٹ دینے کی اپیل کی۔
نظام آباد پارلیمانی حلقہ کے جگتیال میں ’وجے سنکلپ سبھا‘نامی ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر زور دیا۔ انہوں نے عوام سے تلنگانہ کی ترقی کے لیے بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔
وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ تلنگانہ کے عوام علاقہ کی ترقی کے لیے۱۳ مئی کو بی جے پی کو ووٹ دے کر تاریخ رقم کریں گے۔ انہوں نے ساتھ ہی ۴جون کو انتخابی نتائج میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو ۴۰۰ سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کی امید ظاہر کی۔
مودی نے کہا کہ ۴جون کو پتہ چل جائے گا کہ کون طاقت کو تباہ کر سکتا ہے اور کون طاقت کا آشیرواد حاصل کرسکتا ہے۔
مودی نے کہا’’اتوار کو ممبئی میں انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد آئی این ڈی آئی اتحاد کی ریلی تھی۔ انہوں نے ریلی میں اپنے منشور کا اعلان کیا۔ ممبئی کے شیواجی پارک میں انہوں نے کہا کہ ان کی لڑائی’شکتی‘ کے خلاف ہے۔ میرے لیے ہر ماں‘ہر بیٹی ’شکتی‘ کی ایک شکل ہے۔ ماؤں اور بہنوں، میں آپ کو ’شکتی‘ کے طور پر پوجتا ہوں۔ میں بھارت ماں کا پجاری ہوں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئی این ڈی آئی اتحاد نے اپنے منشور میں شکتی کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔’’ میں ان کے چیلنج کو قبول کرتا ہوں۔میں ماؤں اور بہنوں کی حفاظت کے لئے اپنی جان قربان کروں گا‘‘۔
وزیر اعظم نے۶۴۰۰کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سیراما گنڈم کھاد فیکٹری کی تجدید پر روشنی ڈالی اور بی آر ایس و کانگریس حکومتوں کی طرف سے ہلدی کے کسانوں کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی کے دور حکومت میں ہلدی کی قیمت میں۶۰۰۰روپے سے۳۰ہزار روپے فی کوئنٹل تک نمایاں اضافے کی طرف بھی عوام کی توجہ مبذول کرائی۔
وزیر اعظم نظام شوگر فیکٹری کے بند ہونے پر بھی بولے اورانہوں نے ریلوے اور سڑکوں کی ترقی کا وعدہ کرتے ہوئے آئندہ دہائی تک تلنگانہ کی ترقی پر ازسرنو توجہ مرکوز کرنے کا بھی وعدہ کیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تلنگانہ میں کانگریس اور بی آر ایس پر بھاری پڑے گی۔
مودی نے اقتدار پر برقرار رکھنے کے بجائے عوامی بہبود کیلئے پارٹی کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کانگریس اور بی آر ایس پر بدعنوانی کا الزام لگایا ہے اور انہیں جوابدہ ٹھہرانے کا وعدہ کیا۔
وزیر اعظم نے مبینہ طور پر تلنگانہ کو اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنے کیلئے کانگریس اور بی آر ایس پر تنقید کی اور بدعنوانی کو چھپانے کی ان کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے خواتین کی طاقت کی توہین کرنے پر کانگریس کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے بی جے پی کے لیے مفاد عامہ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں قدم اٹھانے پر پارٹی کی تعریف کی۔
مودی نے تلنگانہ کی ترقی کے لئے اپنے عزم کو دہرایا اور خاندانی پارٹیوں پر ملک کو لوٹنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں پارٹی کا انتخاب دانشمندی سے کریں۔
اس دوران مودی نے بی جے پی کے امیدواروں بندی سنجے (کریم نگر)، دھرما پوری اروند (نظام آباد) اور گوماس سرینواس (پڈاپلی) کو اپنا آشیرواد بھی دیا۔