تو صاحب ملک کے الیکشن کمیشن… کو اپنے آزاد صاحب کا شکر گزار ہونا چاہئے کہ … کہ جہاں سبھی جماعتیں… کشمیر کی سبھی سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن سے خفا ہیں… ناراض ہیں وہاں اپنے آزاد صاحب کمیشن کی کھلی حمایت کررہے ہیں… حمایت ہی نہیں کررہے ہیں بلکہ اس کی وکالت بھی کررہے ہیں… کشمیر… جموں کشمیر میں ایک ساتھ لوک سبھا اور اسمبلی الیکشن نہ کرانے کی وکالت کررہے ہیں… یہ کہہ کر کررہے ہیں کہ واقعی میں ایک ساتھ الیکشن کرانا ممکن نہیں ہے اور… اور اس لئے ممکن نہیں ہے کیونکہ پھر امیدواروں کی ایک فوج تیار ہو گی جسے سکیورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں ہو گا… مشکل ہو گا ۔یہ آزاد صاحب ہیں جو ایسا کہہ رہے ہیں… کشمیر کی کوئی اور جماعت یہ دلیل خریدنے کے موڈ میں نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے ۔لیکن آزاد صاحب الیکشن کمیشن کی حمایت مفت میں نہیں کررہے ہیں… بلکہ چاہتے ہیں کہ اس حمایت کے عوض کمیشن ان کی ایک بات مان لے ‘ ان کی ایک فرمائش قبول کر لے… ایک مطالبہ تسلیم کر لے… یہ گزارش کہ لوک سبھا الیکشن مکمل ہونے کے ایک ماہ بعد جموں کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرائے جائیں…واہ آزاد صاحب واہ! کیا بات ہے… داد دیتے ہیں ہم آپ کی ذہانت کی…کیا ذہانت ہے آپ کی کہ… کہ آپ کی سمجھ میں اتنی سی بات نہیں آ رہی ہے کہ جون میں لوک سبھا الیکشن مکمل ہوں گے اور… اور اگر کمیشن آپ کا مطالبہ پورا کرنا بھی چاہے تو… تو جولائی میں جموں کشمیر میں الیکشن… اسمبلی الیکشن نہیں ہو سکتے ہیں اور… اور اس لئے نہیں ہو سکتے ہیں کیونکہ کشمیر میں جون سے امر ناتھ یاترا شروع ہو تی ہے اور انتظامیہ اور سکیورٹی ایجنسیوں کی ساری توجہ یاترا کو محفوظ بنانے پر مرکوز ہو تی ہے… یاترا اگست میں ختم ہو گی…اور ان دو ڈھائی ماہ کے دوران کشمیر میں سب کچھ ثانوی اہمیت کا ہوتا ہے…کسی الیکشن کا انعقاد بھی … لیکن آزاد صاحب پتہ نہیں بہکی بہکی باتیں کیوں کرتے ہیں… تب سے کرتے ہیں جب سے یہ کانگریس سے آزاد ہو ئے ہیں… تب سے یہ بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں … سچ تو یہ ہے کہ… کہ کشمیر میںاسمبلی الیکشن ہوں گے… اگر ہوں تو… تو ستمبر میں ہوں گے… ستمبر میں اس لئے ہوں گے کیونکہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے… اور… اور اگر سپریم کورٹ کی ایسی کوئی ہدایت نہیں ہو تی تو… تو شاید پھر … ہے نا؟