نئی دہلی//
وزارت داخلہ نے منگل کو کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ شہریت (ترمیمی) قانون ان کی شہریت کو متاثر نہیں کرے گا اور اس کا اس برادری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے جسے ان کے ہندو ہم منصبوں کے مساوی حقوق حاصل ہیں۔
وزارت نے سی اے اے کے بارے میں مسلمانوں اور طلباء کے ایک طبقے کے خوف کو دور کرنے کی کوشش کی اور یہ واضح کیا کہ’’اس ایکٹ کے بعد کسی بھی ہندوستانی شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنے کیلئے کوئی دستاویز پیش کرنے کے لئے نہیں کہا جائے گا‘‘۔
مرکزی حکومت نے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ۳۱ دسمبر ۲۰۱۴سے پہلے ہندوستان آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کے لئے شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے فیصلے کو پیر کو نوٹیفائی کیا۔
وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا’’ان تین مسلم ممالک میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کا نام بری طرح بدنام ہوا۔ تاہم، اسلام ایک پرامن مذہب ہونے کے ناطے، مذہبی بنیاد پر کبھی بھی نفرت / تشدد / کسی بھی ظلم و ستم کی تعلیم نہیں دیتا ہے‘‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایکٹ اسلام کو ظلم و ستم کے نام پر بدنام ہونے سے بچاتا ہے۔
قانون کی ضرورت کی وضاحت کرتے ہوئے وزارت نے کہا کہ ہندوستان کا افغانستان ، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ان ممالک میں تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لئے کوئی معاہدہ یا معاہدہ نہیں ہے۔
’’یہ شہریت قانون غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری سے متعلق نہیں ہے اور اس لئے مسلمانوں اور طلبا سمیت لوگوں کے ایک طبقے کی تشویش کہ سی اے اے مسلم اقلیتوں کے خلاف ہے غیر منصفانہ ہے‘‘۔
وزارت نے کہا کہ شہریت قانون کی دفعہ ۶کے تحت دنیا میں کہیں سے بھی مسلمانوں پر ہندوستانی شہریت حاصل کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے’’ہندوستانی مسلمانوں کی آزادی اور اپنے حقوق سے لطف اندوز ہونے کے مواقع کو کم کیے بغیر کیونکہ وہ عام طور پر آزادی کے بعد سے دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی شہریوں کی طرح مشق اور تفریح کرتے رہے ہیں۔سی اے اے ۲۰۱۹ نے شہریت کے لیے درخواست کی اہلیت کی مدت کو ۱۱ سے کم کر کے ۵سال کر دیا ہے۔ وہ فائدہ اٹھانے والے جنہیں افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان میں مذہبی بنیادوں پر ستایا گیا تھا اور جو ۳۱ دسمبر ۲۰۱۴ کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے اس مقصد کے ساتھ ان کے ساتھ فراخدلانہ سلوک کیا گیا تھا‘‘۔
دوسری جانب مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے قواعد کے تحت ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی سہولت کے لیے جلد ہی ایک موبائل ایپ لانچ کی جائے گی۔
وزارت داخلہ نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس ایکٹ کے تحت قواعد سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے ۔ وزارت نے اس کے لیے ایک خصوصی پورٹل بھی شروع کیا ہے تاکہ شہریت کی شرائط پوری کرنے والے لوگ درخواست دے سکیں۔
وزارت نے کہا ہے کہ لوگوں کی سہولت کے لیے جلد ہی سی اے اے۲۰۱۹موبائل ایپ بھی لانچ کی جائے گی، جس کے ذریعے لوگ ہندوستان کی شہریت کے لیے درخواست دے سکیں گے ۔
خیال ر ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے ٹھیک پہلے حکومت نے پیر کو پورے ملک میں سی اے اے کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے پیر کی رات دیر گئے اس سے متعلق قوانین کو مطلع کیا تھا۔