نئی دہلی//
مرکزی حکومت کی طرف سے نوٹیفائی کردہ شہریت ترمیمی رولز۲۰۲۴کے نفاذ پر روک لگانے کی گزارش کرتے ہوئے کیرالہ کی انڈین یونین مسلم لیگ اور دیگر نے سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔
عرضی میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ موجودہ رٹ پٹیشن پر فیصلہ آنے تک کسی بھی مذہب یا فرقے کے رکن کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
درخواست میں مرکزی حکومت کو شہریت ترمیمی قانون۲۰۲۴؍اور متعلقہ قوانین یعنی شہریت ایکٹ ۱۹۵۵‘پاسپورٹ ایکٹ ۱۹۲۰‘ غیر ملکی ایکٹ۱۹۴۶؍اور اس کے تحت بنائے گئے کسی بھی ضوابط یا حکم کے تحت کسی کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جاسکتی ہے ۔
سی اے اے ان افراد کو شہریت دینے کی تجویز پیش کرتا ہے جو افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی یا عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن ہیں جو ۳۱دسمبر۲۰۱۴کو یا اس سے پہلے ہندوستان میں داخل ہوئے تھے ۔