سرینگر//(ویب ڈیسک)
وزیر اعظم نریندر مودی آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کرنے کے بعد جمعرات کو کشمیر کے اپنے پہلے دورے کے دوران سرینگر میں متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کریں گے اور ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔
اپنے دورے کے حوالے سے بدھ کی شام کو وزیر اعظم نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ’’میں کل۷ مارچ کو سرینگر میں’وکست بھارت وکست جموں کشمیر‘ پروگرام میں حصہ لوں گا۔ مختلف ترقیاتی کاموں کو بھی قوم کے نام وقف کیا جائے گا۔ ان میں زرعی معیشت کو فروغ دینے سے متعلق ۵۰۰۰ کروڑ روپے سے زیادہ کے کام قابل ذکر ہیں۔ سیاحت سے جڑے مختلف کاموں کو بھی قوم کے نام وقف کیا جائے گا‘‘۔
لوک سبھا انتخابات قریب ہیں اور حزب اختلاف کی جماعتیں جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں اعلان پر زور دے رہی ہیں‘ وزیر اعظم کے طے شدہ دورے نے اس معاملے پر ان کے کہنے کے لحاظ سے ایک گہری سیاسی جہت حاصل کر لی ہے۔
بی جے پی کی زیرقیادت مرکز نے۵؍اگست ۲۰۱۹ کو آرٹیکل۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کردیا تھا اور سابق ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا تھا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم‘ نریندر مودی ۷مارچ جمعرات کو سری نگر کا دورہ کریں گے۔ تقریباً ۱۲ بجے دوپہر، وزیر اعظم بخشی اسٹیڈیم، سری نگر پہنچیں گے، جہاں وہ ’’وکست بھارت وکست جموں و کشمیر‘‘ پروگرام میں شرکت کریں گے۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریباً ۵۰۰۰ کروڑ روپے مالیت کا پروگرام‘بھرپور زرعی ترقی پروگرام ( ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’) قوم کو وقف کریں گے۔
سودیش درشن اور پرشاد (پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل، ہیریٹیج اگمنٹیشن ڈرائیو) اسکیم کے تحت سیاحت کے شعبے سے متعلق۱۴۰۰کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے‘جس میںحضرت بل میں سری نگر کی مربوط ترقی کا پروجیکٹ بھی شامل ہے۔
وزیر اعظم ’دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند کے سیاحتی مقام پول‘ اور ’چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم’ کا بھی آغاز کریں گے۔ وہ چیلنج بیسڈ ڈیسٹینیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب کردہ سیاحتی مقامات کا بھی اعلان کریں گے۔
اس کے علاوہ، وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً ایک ہزار نئے سرکاری ملازمین میں تقرری کے احکامات تقسیم کریں گے اور مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں نمایاں کام کرنے والی خواتین، لکھ پتی دیدیاں، کسان، کاروباری افراد وغیرہ شامل ہیں۔
ایک ایسا قدام کے طور پر جو جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو بڑا فروغ دے گا، وزیر اعظم ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’ (ایچ اے ڈی پی) کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ایچ اے ڈی پی(بھرپور زرعی ترقیاتی پروگرام) ایک مربوط پروگرام ہے جس میں جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کے تین بڑے شعبوں یعنی باغبانی، زراعت اور مویشی پالنے کی سرگرمیوں کے مکمل میدان شامل ہیں۔
اس پروگرام سے تقریباً۵ء۲لاکھ کسانوں کو دکش کسان پورٹل کے ذریعے ہنر مندی سے آراستہ کرنے کی امید ہے۔ پروگرام کے تحت، تقریباً ۲۰۰۰ کسان خدمت گھر قائم کیے جائیں گے اور کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے مضبوط ویلیو چینز قائم کی جائیں گی۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے لاکھوں پسماندہ خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم کا وڑن ان مقامات پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی تعمیر کے ذریعے ملک بھر میں نمایاں مقدس مقامات اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں اور زائرین کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے مطابق، وزیر اعظم ۱۴۰۰ کروڑ روپے سے زیادہ کی سودیش درشن اور پرشاد اسکیموں کے تحت متعدد اقدامات شروع کریں گیاورانہیں قوم کے نام وقف کریں گے۔
وزیر اعظم کی طرف سے قوم کے نام وقف کیے جانے والے منصوبوں میں سری نگر، جموں و کشمیر میں ‘حضرت بل مزار کی مربوط ترقی’میگھالیہ میں شمال مشرقی سرکٹ میں سیاحتی سہولیات ، بہار اور راجستھان میں روحانی سرکٹ؛ بہار میں دیہی اور تیرتھنکر سرکٹ‘جوگولمبا دیوی مندر، جوگولمبا گڈوال ضلع، تلنگانہ کی ترقی؛ اور امر کنٹک مندر کی ترقی، انوپور ضلع، مدھیہ پردیش کی ترقی شامل ہے۔
درگاہ حضرت بل کی زیارت کرنے والے زائرین اور سیاحوں کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنے اور ان کے جامع روحانی تجربے کو بڑھانے کے لیے‘درگاہ حضرت بل کی مربوط ترقی’ کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے اہم اجزاء میں دیگر پروگراموں کے علاوہ، درگاہ کی باؤنڈری وال کی تعمیر سمیت پورے علاقے کی سائٹ ڈویلپمنٹ حضرت بل کے ارد گرد گھاٹوں اور دیوری راستوں کی بہتری؛ صوفی تشریحی مرکز کی تعمیر؛ سیاحوں کی سہولت کے مرکز کی تعمیر؛ سائن بورڈوں کی تنصیب؛ کثیر منزلہ کار پارکنگ؛ عوامی سہولت کے بلاک اور مزار کے داخلی دروازے کی تعمیر شامل ہے۔