سرینگر/(ویب ڈیسک)
ٹارگٹ کلنگ میں اضافے اور۳۰جون سے شروع ہونے والی امرناتھ جی کی سالانہ یاترا کے درمیان، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۱۷ مئی کو نئی دہلی میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا اعلیٰ سطحی جائزہ لیں گے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس ۱۷ مئی کو نارتھ بلاک میں صبح۱۱ بجے مقرر ہے اور اس کی صدارت شاہ کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) آر کے گوئل، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ اور اسپیشل ڈی جی سی آئی ڈی رشمی رنجن سوین کو جموں و کشمیر سے میٹنگ کیلئے بلایا گیا ہے۔
مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا اور تمام سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کے علاوہ ایم ایچ اے کے دیگر سینئر افسران میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر آج سیکورٹی جائزہ میٹنگ اور دیگر اہم کاموں میں شرکت کیلئے سری نگر سے نئی دہلی روانہ ہوئے۔
اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ سے پہلے، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ آج جموں پہنچے اور نیم فوجی دستوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ بھگوتی نگر علاقے میں یاتری نواس میں شری امرناتھ جی یاترا کے لئے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے بعد، ڈی جی سی آر پی ایف شری امرناتھ جی یاترا کے انتظامات کے اسی طرح کے جائزے کے لیے کشمیر روانہ ہوئے۔ وہ منگل کی صبح امت شاہ کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے کل مرکزی دارالحکومت واپس آئیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ شاہ جموں کشمیر میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ اور شری امرناتھ جی کی آئندہ یاترا کے انتظامات کے تناظر میں سیکورٹی کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے۔
۳۰ جون سے شروع ہونے والی اور۱۱؍ اگست تک جاری رہنے والی شری امرناتھ جی یاترا کے دوران ٹارگٹ کلنگ کو روکنے اور کسی بھی قسم کی تخریبی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے کچھ فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔
اگرچہ ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے، سیکورٹی فورسز اور جموں و کشمیر پولیس نے بھی وادی میں اعلیٰ کمانڈروں سمیت بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یاترا سے پہلے عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز کیا جا سکتا ہے۔
۱۳ مئی کو، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے کمار بھلا نے نئی دہلی سے سول اور پولس انتظامیہ اور یونین ٹیریٹری کی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سی اے پی ایف اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کے ساتھ جموں و کشمیر کے سیکورٹی کے منظر نامے کا جائزہ لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ یاترا کے دوران تعیناتی کیلئے سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی اضافی کمپنیوں کی ضرورت کے بارے میں تفصیلات پیش کرے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے ’’مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر حکومت یاترا کے انتظامات پر فکر مند ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ یاترا کے لیے فول پروف حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ مرکزی اور جموں و کشمیر حکومتیں یاترا کے انتظامات کے ساتھ کوئی موقع نہیں لینا چاہتیں۔
اس بار سیکورٹی کے انتظامات مزید سخت ہونے جا رہے ہیں کیونکہ یاترا دو سال بعد ہو رہی ہے۔۲۰۱۹ میں جب یاترا آخری بار منعقد ہوئی تھی، مرکزی وزارت داخلہ نے یاترا کیلئے۳۳۶ اضافی نیم فوجی کمپنیوں کو منظوری دی تھی۔ اس سال یہ تعداد تقریباً ۴۰۰کمپنیوں کی متوقع ہے۔