سرینگر///
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں بشمول سیاحتی مقام گلمرگ میں برف باری جبک میدانی علاقوں بشمول سرینگر میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق گذشتہ چو بیس گھنٹوں کے دوران سری نگر میں۴ء۱۲ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ قاضی گنڈ میں۸ء۱۲ملی میٹر، کپوارہ میں۷ء۴۱ملی میٹر، گلمرگ میں۸ء۴۱ملی میٹر بارش ، پہلگام میں۰ء۱۸ملی میٹر بارش‘سرینگر ہوائی اڈے پر۴ء۱۵ملی میٹر‘ گاندربل میں۰ء۲۲ملی میٹر، بارہمولہ میں۵ء۴۴ملی میٹر‘ باندی پورہ میں۰ء۳۵ملی میٹر‘ شوپیاں میں۰ء۷ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔
ادھر وادی میں خراب موسمی صورتحال کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوئی ہے ۔
سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۸ء۵ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی۴ء۱ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ایک اور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت۸ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۱ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت۰ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۶ء۳ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشت شب کا درجہ حرارت۸ء۳ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں۱۹سے۲۰فروری تک میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے جبکہ بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ وادی میں۲۱فروری کی دوپہر تک کہیں کہیں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری ہوسکتی ہے جس کے بعد موسم میں بہتری متوقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران صوبہ جموں کے میدانی علاقوں میں بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں کہیں کہیں برف باری ہوسکتی ہے ۔
محکمے نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خراب موسمی صورتحال کے باعث پہاڑی علاقوں کی سڑکوں بشمول مغل روڈ، سنتھن پاس، سادھنا پاس، رازدان پاس اور زوجیلا پاس پر ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوسکتی ہے ۔
انہوں نے مسافروں سے سفر کرنے سے قبل ٹریفک حکام سے رابطہ کرنے کو کہا ہے جبکہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کھیتوں یا باغوں میں کھاد کا استعمال کرنے سے گریز کریں اور ان میں جمع پانی کو باہر نکالیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس دوران وادی کے دن کے درجہ حرارت میں گراوٹ جبکہ شبانہ درجہ حرارت میں بہتری درج ہونے کا امکان ہے ۔