نئی دہلی/۵ فروری
جموں کشمیر میں پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن فراہم کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے بلدیاتی قوانین میں آئین کی دفعات کے ساتھ ہم آہنگی لانے کےلئے لوک سبھا میں پیر کو ایک بل پیش کیا گیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ ‘نتیانند رائے نے لوک سبھا میں جموں کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل 2024 پیش کیا۔
بل میں جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ، 1989، جموں و کشمیر میونسپل ایکٹ، 2000 اور جموں و کشمیر میونسپل کارپوریشن ایکٹ، 2000 میں ترمیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بل کے مقاصد اور وجوہات کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ریاستی الیکشن کمشنر سے متعلق دفعات آئین کی دفعات سے ’مختلف‘ ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں 2024-25 کےلئے جموں و کشمیر کی تخمینہ وصولیوں اور اخراجات کا بیان پیش کیا۔انہوں نے ایک بیان پیش کیا جس میں سال 2023-24 کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے سلسلے میں ضمنی ڈی ایف جی کو دکھایا گیا ہے۔
ریتا رمن نے لوک سبھا میں ایک بیان بھی پیش کیا جس میں 2023-24 کے لئے گرانٹس کے ضمنی مطالبات – دوسرے بیچ کو دکھایا گیا ہے۔ (ایجنسیاں)