نئی دہلی//
اپوزیشن پارٹیوں بشمول کانگریس نے عبوری بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بے روزگاری اور غربت کو دور کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے ۔
کانگریس لیڈر ششی تھرور نے آج عبوری بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مایوس کن بجٹ ہے ۔ بیروزگاری دور کرنے اور خاص کر نوجوانوں کی بے روزگاری کا کوئی ذکر نہیں۔
تھرور نے کہا کہ بجٹ سے عوام کو کچھ نہیں ملا۔ ایک طرف غربت بڑھ رہی ہے اور لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہے لیکن اس کو دور کرنے کے لیے بجٹ میں کوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔ حکومت مختلف محاذوں پر مسلسل ناکام ہو رہی ہے لیکن اس پر کچھ نہیں کہا گیا۔
نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہاکہ ’’اصل بجٹ جولائی میں آئے گا۔ اس عبوری بجٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے ۔ ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ لوگوں کو روزگار میسر آئے اور ملک ہر میدان میں ترقی کرے ‘‘۔
شرومنی اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ انہیں توقع تھی کہ حکومت انتخابی بجٹ میں ریوڑی کا اعلان کرے گی لیکن حکومت کا ایسا اعلان نہ کرنا ایک اچھا قدم ہے ۔ حکومت کے دس سال کے وعدوں کا کیا ہوا اس پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ حکومت اپنے پچھلے دس سال کے کام بھی بتائے ۔ حکومت کے پاس ایک موقع تھا کہ وہ پچھلے۱۰سالوں میں کیے گئے وعدے پورے کرے اور عوام کو مزید خواب نہ دکھائے ۔
ڈی ایم کے کے دیاندھی مارن نے بھی عبوری بجٹ کو مایوس کن قرار دیا۔ پچھلی حکومت کے کاموں پر وائٹ پیپر لانے کی بات کرنے کی بجائے ہمیں اپنے دس سال کے کام کا حساب دینا چاہیے ۔
بی ایس پی کے شیام سنگھ یادو نے کہا کہ حکومت نے عبوری بجٹ میں اچھی بیان بازی کی ہے اور اچھے الفاظ کا استعمال کیا ہے ۔ میں اس بجٹ کو دس میں سے پانچ نمبر دوں گا۔