نئی دہلی//
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعرات کو لوک سبھا میں۲۰۲۴۔۲۰۲۵کے عبوری مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر کیلئے۷۴ء۳۷۲۷۷ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اگلے مالی سال کیلئے جموں و کشمیر کیلئے ۷۴ء ۳۷۲۷۷ کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس میں سے صرف۳۰ء۳۵۶۱۹ کروڑ روپے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں وسائل کے فرق کو پورا کرنے کے لئے رکھے گئے ہیں۔
اس سال اپریل میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت کا یہ آخری بجٹ تھا۔
وسائل میں تفاوت کا مطلب یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں جو منصوبے پہلے سے چل رہے ہیں، ان پر کام جاری رکھا جائے گا اور خطے کی آمدن کے پس منظر میں ان منصوبوں پر ہورہے کام کو متاثر ہونے نہیں دیا جائے گا۔
جموں کشمیر میں آخری بار سال۲۰۱۸۔۲۰۱۹میں ریاستی اسمبلی میں محبوبہ مفتی کی قیادت میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی مخلوط حکومت نے پیش کیا تھا۔
اسکے بعد ریاست میں اسمبلی معطل کی گئی اور گورنر راج نافذ کیا گیا جو بعد ازاں صدر راج میں تبدیل ہوگیا۔
۲۰۱۸ میں جب محبوبہ مفتی نے دوبارہ حکومت بنانے کیلئے راج بھون سے رجوع کیا تو اسوقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی کو ہی تحلیل کردیا۔ مالی سال۲۰۱۹۔۲۰۲۰ کیلئے گورنر کی قیادت والی ریاستی انتظامی کونسل نے جموں کشمیر کیلئے بجٹ منظور کیا تھا۔