نئی دہلی//
گزشتہ۱۰برسوں میں حکومت کی طرف سے کی گئی اصلاحات اور اقدامات سے پیدا ہونے والی مضبوط اقتصادی سرگرمیوں کی بدولت مالی سال۲۵۔۲۰۲۴میں ہندوستانی معیشت کی ترقی سات فیصد کے قریب رہنے کی توقع ہے ۔
یہ بات آئندہ مالی سال کے لیے مرکزی بجٹ پیش کرنے سے چند دن قبل پیر کو جاری کردہ وزارت خزانہ کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں شرح نمو سات یا سات فیصد سے زائد رہے گی۔ وزارت خزانہ کی اس رپورٹ میں اصلاحات کو گاؤں کی سطح تک لے جاکر اس سطح پر گورننس کو شہری اور کاروبار دوست بنانے پر زور دیا گیا ہے ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری۲۰۲۴کو لوک سبھا میں عبوری بجٹ پیش کرنے جا رہی ہیں۔ یہ رپورٹ محکمہ اقتصادی امور نے تیار کی ہے لیکن اسے روایتی اقتصادی جائزہ نہیں کہا گیا ہے ۔
’دی انڈین اکونومی اے رویو‘کے عنوان سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے اگلے تین برسوں میں۵لاکھ کروڑ امریکی ڈالر کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے ساتھ دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی امید ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا’’تاہم‘حکومت نے ہندوستان کیلئے۲۰۴۷تک ایک’ترقی یافتہ ملک‘بننے کا بڑا ہدف مقرر کیا ہے‘‘ اصلاحات کا سفر جاری رہنے سے یہ ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
پیر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں ہندوستانی معیشت کی حالت اور پچھلے۱۰برسوں میں اس کے سفر کا جائزہ لیا گیا ہے اور آنے والے برسوں میں معیشت کے نقطہ نظر کا جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔
رپورٹ کے آغاز میں کہا گیا ہے’’یہ (جائزہ رپورٹ) محکمہ اقتصادی امور نے تیار کی ہے لیکن یہ ہندوستان کا اقتصادی سروے نہیں ہے ۔ اقتصادی سروے عام انتخابات کے بعد مکمل بجٹ سے پہلے آئے گا‘‘۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب اس بات کا پورا امکان ہے کہ ہندوستانی معیشت کی اقتصادی ترقی کی شرح موجودہ مالی سال۲۴۔۲۰۲۳کیلئے سات فیصد یا اس سے زیادہ رہے گی۔ اس میں کہا گیا ہے ’’اب قوی امکان ہے کہ ہندوستانی معیشت مالی سال۲۰۱۴کیلئے سات فیصد یا اس سے زیادہ کی شرح نمو حاصل کرے گی، اور کچھ اندازے ہیں کہ یہ معیشت مالی سال۲۵۔۲۰۲۴کیلئے بھی سات فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی‘‘۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر مالی سال۲۵۔۲۰۲۴کی پیشن گوئی درست ثابت ہوتی ہے تو یہ وبائی مرض کے بعد چوتھا سال ہوگا جب ہندوستانی معیشت سات فیصد یا اس سے زیادہ کی شرح سے ترقی کرے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کی مکمل شراکت سے جاری اصلاحات زیادہ بامقصد اور نتیجہ خیز ثابت ہوں گی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے ’’اصلاحات میں ریاستوں کی شرکت سب سے زیادہ مکمل ہوگی جب ان اصلاحات میں ضلع، بلاک اور گاؤں کی سطح پر گورننس میں تبدیلیاں بھی شامل ہوں گی، انہیں (نچلی سطح پر گورننس) شہریوں کیلئے دوستانہ اور چھوٹے کاروبار کے لیے موافقت بنایا جائے گا اور ریاستوں میں صحت، تعلیم، زمین اور مزدوری جیسے شعبوں میں تبدیلیاں کی جائیں گی‘‘۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اصلاحات کو آگے لے جانے میں ریاستوں کو بڑا رول ادا کرنا ہے ۔