سرینگر//
کشمیر میں برفباری نے سیاحت کے شعبے میں خوشیاں پیدا کردی ہیں جس سے سیاحوں اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ مقامی لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اچھی برفباری نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ چند ماہ سے صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے، بہت سے خواہشمند سیاحوں نے اپنی بکنگ منسوخ کردی ہے۔
وادی میں جہاں عام طور پر سیاحوں کی آمد زیادہ ہوتی ہے، خاص طور پر گلمرگ جیسے سیاحتی مقام پر‘برف کی عدم موجودگی میں اس میں کافی کمی آئی ہے ‘ جو وادی میں سیاحت کے اسٹیک ہولڈرز کے لئے تشویش کا سبب ہے۔
تاہم، چلہ کلان کے آخری حصے میں برفبار ی نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ سیاحت کے کھلاڑیوں دونوں کو خوش کر دیا ہے۔
گلمرگ اور سونمرگ سیاحتی مقامات پر بچوں سمیت سیکڑوں سیاح برفباری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
’’ہم نے ۲۳ جنوری کے لیے ٹکٹ بک کرائے تھے، لیکن ہم نے پیشگوئی کی جانچ پڑتال کے بعد اپنا سفر ملتوی کر دیا۔ ہم ۲۵جنوری کو پہنچے اور برفباری دیکھنے کے لئے خوش قسمت تھے۔ ہم نے پہلے سونمرگ اور پھر گلمرگ میں بھی برفباری کا تجربہ کیا۔ کولکتہ کے ایک سیاحتی جوڑے آنندا اور دیوٹیما نے گلمرگ میں کہا’’ہم یہاں آکر بہت خوش ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ برفباری کے بعد کشمیر واقعی جنت کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
مہاراشٹر کے ناگپور سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح محمد عمران نے بتایا کہ وہ برفباری کے بعد دوبارہ گلمرگ ریزورٹ لوٹ آئے ہیں۔
ان کاکہنا ہے’’دو دن پہلے، وہاں کچھ بھی نہیں تھا اور زمین خالی دکھائی دے رہی تھی۔ خدا کے فضل سے، اب برف ہے اور ہم یہاں آکر بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں… جب ہم نے سنا کہ گلمرگ میں برفباری ہو رہی ہے تو ہم سرینگر سے واپس آئے‘‘۔
بنگلور سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سیاح آریان جو اپنے والدین اور بہن کے ساتھ کشمیر آئے ہیں، نے کہا کہ یہ ایک بہت اچھا احساس تھا۔’’یہ بہت اچھا لگتا ہے۔یہ جنت کی طرح لگتا ہے‘‘ انہوں نے برفباری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کہا۔
ممبئی سے تعلق رکھنے والے ۱۵رکنی سیاحتی گروپ کا حصہ انکت ماکانے نے سونمرگ میں برف میں کھیلنے کا لطف اٹھایا۔انہوں نے کہا’’یہ واقعی اور لفظی طور پر آسمان کی طرح محسوس ہوتا ہے۔کشمیر بہت خوبصورت ہے اور یہاں کے لوگ واقعی حیرت انگیز ہیں۔ ہم نے بہت لطف اٹھایا‘‘۔
نہ صرف سیاح خوش ہیں بلکہ برفباری نے مقامی سیاحتی کھلاڑیوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔ ’’ہم برف باری کے لئے خدا کا شکر ادا کرتے ہیں‘‘۔گلمرگ میں مقامی سیاحتی خدمات فراہم کرنے والے پرویز احمد نے کہا کہ ہم بہت خوش ہیں کیونکہ اس سے نہ صرف سیاحت میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ رزق کے لئے بھی ضروری ہے۔
ایک اور اسٹیک ہولڈر عبدالرشید نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے طویل خشک سالی کی وجہ سے نجی سروس فراہم کنندگان کا ذریعہ معاش متاثر ہوا ہے ، لیکن برفباری ایک نعمت کے طور پر آئی ہے۔
رشید نے کہا’’پچھلے دو مہینوں سے، زیادہ کام نہیں تھا۔ برفباری کے ساتھ ہی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور برف باری سے متعلق سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں‘‘۔
سونمرگ اور گلمرگ جیسے مشہور سیاحتی مقامات پر برف باری نہ ہونے کی وجہ سے سیاح اننت ناگ ضلع کو کشتواڑ سے جوڑنے والے سنتھن ٹاپ جیسے مقامات پر آتے تھے ‘ جو سال کا زیادہ تر وقت برف سے ڈھکا رہتا ہے۔
دریں اثنا، حکام نے سونمرگ اور گلمرگ جیسے مقامات پر آنے والے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ برفباری کے پیش نظر پھسلن کی وجہ سے صرف فور بائی فورگاڑیوں اور اینٹی اسکیڈ زنجیروں والی گاڑیوں کو گلمرگ اور سونمرگ کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دنوں کے دوران کپواڑہ، بانڈی پورہ، بارہمولہ، گاندربل، شوپیاں، کولگام اور اننت ناگ اضلاع جیسے کچھ اونچے علاقوں میں شدید برفباری کے امکان کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش یا برفباری کا امکان ظاہر کیا ہے۔