جمعرات, مئی 15, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home مقامی خبریں

پدم شری غلام نبی ڈار‘ جنہوںتمام ترمشکلات کے باوجود ووڈ کار ونگ میں اپنا لوہا منولیا

’چاہتا ہوں کہ یہ فن نئی نسل کو منتقل ہو تاکہ یہ زندہ رہ سکے اور بے روزگاروں کے لئے روزگار کا وسیلہ بھی بن سکے ‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-01-28
in مقامی خبریں
A A
پدم شری غلام نبی ڈار :پہلے پہل تو مجھے کسی نے یہ فن سکھانے سے بھی انکار کیا
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

سرینگر کے گرو بازار میں خوفناک آتشزدگی، پانچ رہائشی مکان خاکستر

شمالی کمان کے سربراہی کی ایل جی اور وزیر اعلیٰ سے علیحدہ ملاقاتیں

سرینگر//
وادی کشمیر کی قدرتی رعنائی و خوبصورتی جہاں ایک طرف دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتی ہے وہیں مثالی فن پارے معرض وجود میں لانے کے عوض میں یہاں کے کاریگر بھی سرکاری و غیر سرکاری سطح پر اعلیٰ درجے کے اعزازات حاصل کر رہے ہیں۔
سری نگر کے صفا کدل علاقے سے تعلق رکھنے والے عمر رسیدہ کاریگر‘ غلام نبی ڈار کو امسال ووڈ کارونگ میں عدیم المثال فن پارے معرض وجود میں لانے کے اعتراف میں حکومت نے پدم شری کے اعلیٰ درجے کے ایوارڈ سے سر فراز کیا ہے ۔
ڈار اخروٹ کی لکڑی پر دلکش و مسحور کن نقش و نگاری کرکے ایسے فن پارے وجود میں لاتا ہے کہ جنہیں دیکھ کر لوگ دنگ رہ جاتے ہیں۔کمسنی میں ہی ووڈ کارونگ کے فن کے وسیع و بسیط سمندر میں غوطہ زن ہونے سے لے کر نادر و نایاب جواہرات کے حصول تک انہیں کئی تلاطم خیز موجوں سے نبر د آزما ہونا پڑا۔
ڈار کہتے ہیں’’میں زیادہ سے زیادہ دس برس کا تھا جب میں نے یہ فن سیکھنا شروع کیا لیکن اس کے ماہر کاریگر دستیاب نہیں تھے گرچہ ایک دو کاریگروں کے پاس میں نے زانوئے ادب تہہ کئے لیکن وہ اس دن کے اسرار و رموز سے بخوبی واقف نہیں تھے ‘‘۔انہوں نے کہا’’میں ان کے علاوہ بھی کچھ کاریگروں کے پاس گیا لیکن وہ مجھے یہ فن سکھانے میں کنجوس ثابت ہوئے اور مجھے واپس ہی بھیج دیا‘‘۔ان کا کہنا تھا’’گھر کے مالی حالات بدتر ہونے کے میں نے فیس نہ ملنے کی وجہ سے تعلیم ادھوری ہی چھوڑ دی تھی اور ووڈ کارونگ سیکھنے کی جستجو میں تھا‘‘۔
کاریگر نے کہا کہ ایک کاریگر سے اس فن کے کچھ رموز سیکھنے کے بعد میں نے خود محنت کی۔
ڈار نے کہا’’میں اس فن کے ساتھ دیوانہ وار محبت کرتا تھا،میں نے تھوڑا بہت سیکھنے کے بعد خود محنت کی اور اس فن کے سمندر میں پوری طرح سے غرق ہوگیا اور بالآخر میری محنت رنگ لائی اور آج میں بہتر سے بہتر فن پارے وجود میں لاتا ہوں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’بڑھاپے کی وجہ سے آج میں صرف ووڈ کارونگ ہی کرتا ہوں اور اس طرح اپنے شوق اور جوش و جذبے کو آگے بڑھا رہا ہوں‘‘۔ ڈار کہتے ہیں’’میں نے ڈائننگ ٹیبل، صوفے اور بیڈ وغیرہ بنائے ہیں اور اس کے علاوہ میں مختلف قسموں کی آرائش و زیبائش کی چیزوں کو بھی تیار کرتا ہوں‘‘۔
پدم شری ان کا پہلا ایوارڈ نہیں ہے بلکہ اس قبل بھی کئی اعزازات سے سرفزاز کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے ۔
ماہر کاریگر نے کہا’’پدم شری میرا پہلا ایوارڈ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی مجھے اعزازات سے نوازا گیا ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’سال۱۹۸۴میں مجھے سٹیٹ ایوارڈ جبکہ سال۹۶۔۱۹۹۵میں مجھے قومی ایوارڈ سے نوازا گیا مجھے جرمنی میں بین الاقوامی سطح کا بھی ایک ایوارڈ ملنے والا تھا لیکن وہ بعض وجوہات کی بنا پر نہیں مل سکا‘‘۔انہوں نے کہا’’حکومت کی طرف سے ایوارڈ ملنے سے ایک کاریگر کی حوصلہ افزائی ضرور ہوتی ہے میں شکر گذار ہوں میری کئی بار حوصلہ افزائی کی گئی‘‘۔
ڈارکے فرزند عابد نبی نے یو این آئی کو بتایا’’گذشتہ دو چار مہینوں سے ہماری ویری فکیشن ہو رہی تھی لہذا ہم سمجھتے تھے کہ کوئی ایوارڈ ملنے والا ہے لیکن ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ پدم شری جیسا اعلیٰ درجے کا ایوارڈ ملنے والا ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’میں بھی یہ کام اپنے والد کے ساتھ کرتا ہوں‘‘۔
ماہر کاریگر اس فن کو نئی نسل کو منتقل کرنے کے آرزو مند ہیں تاکہ یہ فن زندہ بھی رہ سکے اور بے روزگاروں کے لئے روزگار کا وسیلہ بھی بن سکے ۔انہوں نے کہا’’ووڈ کاورنگ ایک وسیع فن ہے میں خود ابھی سیکھ ہی رہا ہوں لیکن میں چاہتا ہوں کہ نوجوان میرے پاس آئیں تاکہ میں اس فن کے اسرار و رموز سکھا سکوں جس سے ان کو روز گار بھی ملے گا اور یہ فن زندہ بھی رہے گا‘‘۔
ڈاراس بات پر شکوہ ہے کہ نئی نسل اس خوبصورت فن کی طرف متوجہ نہیں ہے اور شاید ہی کوئی نوجوان اس کو سیکھنے کی کوشش کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا’’میں گذشتہ زائد از۶دہائیوں سے اس فن کے ساتھ وابستہ ہوں اور اس سے خوش بھی ہوں یہی میری روزی روٹی کا وسیلہ ہے لیکن اس کے مستقبل کے لئے فکر مند ہوں۔‘‘

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

پونچھ میں بجلی کے جھٹکے سے۱۳ سالہ لڑکا جاں بحق

Next Post

کپواڑہ پولیس نے۵ملی ٹینٹ معاونین گرفتار

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

ہندواڑہ میں بھیانک آتشزدگی سات دکان اور ایک مکان خاکستر، اہلکار سمیت تین زخمی
مقامی خبریں

سرینگر کے گرو بازار میں خوفناک آتشزدگی، پانچ رہائشی مکان خاکستر

2025-05-15
مقامی خبریں

شمالی کمان کے سربراہی کی ایل جی اور وزیر اعلیٰ سے علیحدہ ملاقاتیں

2025-05-15
مقامی خبریں

جموں کے آر ایس پورہ علاقے میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس

2025-05-15
’خود کومحفوظ محسوس کرتے ہیں‘ مقامی لوگوں کی گرمجوشی کو سراہتے ہیں‘
مقامی خبریں

پہلگام میں دہشت گردانہ حملے سے سیاحت کو دھچکا

2025-05-15
سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں رہنا چاہئے ‘مہتا کی ہدایت
مقامی خبریں

سرینگرجموں قومی شاہراہ پر ٹریفک رواں دواں

2025-05-15
آپریشن سندور:’بھارتی حملوں میں 70 دہشت گرد مارے گئے
مقامی خبریں

ہندوستان نے 70 ممالک کے سفارت کاروں کو آپریشن سندور سے آگاہ کیا

2025-05-14
مقامی خبریں

سرحدی کشیدگی سے عوام ذہنی تناؤ کا شکار، مستقل امن ناگزیر:ایم ایل اے سجاد شفیع

2025-05-14
سرحدی عوام خوف و اضطراب میں مبتلا، روزمرہ کی زندگی مفلوج
مقامی خبریں

اوڑی کے رہائشیوں کا بنکروں کی تعمیر کی مانگ کا اعادہ

2025-05-14
Next Post
کپواڑہ پولیس نے۵ملی ٹینٹ معاونین گرفتار

کپواڑہ پولیس نے۵ملی ٹینٹ معاونین گرفتار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.