جموں///
جموں زون میں یوم جمہوریہ ۲۰۲۴کی تقریبات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے آج پولیس ہیڈ کوارٹر جموں میں ایک اعلی سطحی سیکورٹی میٹنگ منعقد ہوئی۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس جموں و کشمیر آر آر سوائن اور جی او سی۱۶کور لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے اجلاس کی صدارت کی جس میں فوج ، پولیس اور معاون ایجنسیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد یوم جمہوریہ کے ہموار اور پرامن انعقاد کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لئے اپنائے جانے والے چیلنجوں اور جوابی اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
واقعات سے پاک تقریبات کیلئے اہم مقامات پر اہلکاروں کی تعیناتی کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جوابی اقدامات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ کے دوران تمام شریک افسران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جموں خطے کے ہر مقام پر جہاں تقریبات ہو رہی ہیں، سیکورٹی کے فعال انتظامات کیے جائیں گے۔
افسران نے سیکورٹی کو بڑھانے کیلئے ٹکنالوجی کے پہلوؤں سے فائدہ اٹھانے کے علاوہ انسانی ذہانت کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مذہبی رہنماؤں کے ساتھ معیاری بات چیت کرکے امن و استحکام کو یقینی بنایا جائے۔ افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ ممکنہ تخریبی کارروائیوں کی پیش گوئی کریں اور اس کے مطابق جوابی اقدامات تیار کریں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی جموں و کشمیر آر آر سوائن نے کہا کہ کسی بھی دہشت گردی یا امن و امان کے واقعہ کو ناکام بنانے کے لئے ایک فعال نقطہ نظر اپناتے ہوئے اور دستیاب تمام قانونی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اعلی سطح کی چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
پولیس سربراہ نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے انٹیلی جنس، سیکورٹی اور سرحدی گرڈ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ ڈی جی پی نے کہا کہ مخالفین کے عزائم کو فعال نقطہ نظر اور ضلعی سطح کے جدید منصوبوں کو نافذ کرکے ناکام بنانا ہے۔
سوائن نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ دائرہ اختیار میں قیادت کی جسمانی نقل و حرکت میں اضافہ کریں تاکہ تمام حساس مقامات ، جیبوں اور مقامات کی مختلف سیکیورٹی چیکنگ کے ذریعے دیکھ بھال کو یقینی بنایا جاسکے۔
افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی پر توجہ مرکوز کریں، کسی بھی غلط معلومات کی اطلاع دیں اور اس کی تردید کریں۔ من گھڑت، سماج مخالف اور ملک مخالف مواد شیئر کرنے والے صارفین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی۔ فیلڈ افسروں کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے گارڈ کو مایوس نہ ہونے دیں۔