نئی دہلی//
چین کے معروف میڈیا آؤٹ لیٹ گلوبل ٹائمز نے اپنے ایک مضمون میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی ترقی، سماجی حکمرانی اور خارجہ پالیسی میں ہندوستان کی نمایاں پیش رفت کی جم کر تعریف کی ہے ۔
ہندوستان کی ترقی اور وزیر اعظم نریندرمودی کی تزویراتی بصیرت کے سلسلے میں گلوبل ٹائمز کا یہ نادر اعتراف ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کی بڑھتی ہوئی پہچان اور بین الاقوامی منظر نامے پر اس کے مثبت اور فیصلہ کن انداز کے مضمرات کا غماز ہے ۔
فوڈان یونیورسٹی، شنگھائی میں سینٹر فار ساؤتھ ایشین اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ژانگ جیاڈونگ کا تحریرکردہ مضمون گزشتہ چار برسوں میں ہندوستان کی نمایاں کامیابیوں پر محیط ہے ۔
یہ مضمون ہندوستان کی مضبوط اقتصادی ترقی، شہری نظم ونسق میں بہتری اور بین الاقوامی تعلقات،خصوصاً چین کے ساتھ رویہ میں ایک تبدیلی کااعتراف کرتا ہے ۔ مصنف لکھتے ہیں’’ مثال کے طور پر، چین اور ہندوستان کے درمیان تجارتی عدم توازن پر بات کرتے وقت ہندوستانی نمائندے پہلے بنیادی طور پر تجارتی عدم توازن کو کم کرنے کے چین کے اقدامات پر توجہ دیتے تھے ، لیکن اب وہ ہندوستان کی برآمداتی صلاحیت پر زیادہ زور دے رہے ہیں‘‘۔
یہ مضمون خاص طور پر ملک کے اسٹریٹجک اعتماد پر زور دیتے ہوئے ہندوستانی بیانیہ کو فروغ دینے میں ہندوستان کے فعال نقطہ نظر کی تعریف کرتا ہے ۔ مصنف نے مزیدکہا کہ اپنی تیز رفتار اقتصادی اور سماجی ترقی کے ساتھ ہندوستان ’ہندوستانی بیانیہ‘ بنانے اور ترقی دینے میں حکمت عملی کے لحاظ سے زیادہ پراعتماد اور زیادہ فعال ہو گیا ہے ۔ سیاسی اور ثقافتی میدانوں میں، ہندوستان نے مغرب کے ساتھ اپنے جمہوری اتفاق رائے پر زور دینے سے پرے جمہوری سیاست کی ’ہندوستانی خصوصیت‘ کو اجاگر کرنے کی طرف قدم بڑھایا ہے ۔ فی الحال، جمہوری سیاست کے ہندوستانی اصالت پر مزید زیادہ زور دیا جا رہا ہے ۔
مصنف کا دعویٰ کیا کہ یہ تبدیلی ہندوستان کے اپنے تاریخی نوآبادیاتی سائے سے بچنے اور سیاسی اور ثقافتی طور پر ایک عالمی اثر و رسوخ پیدا کرنے والے کے طور پراپنے آپ کو رکھنے کے عزائم کی عکاسی کرتی ہے ۔
مزید برآں، مضمون میں وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی خارجہ پالیسی کی حکمت عملی کی تعریف کی گئی ہے ، جس میں ملک کے کثیر جہتی نقطہ نظر کو اجاگر کیا گیا ہے اور روس-یوکرین تنازعہ میں ایک منفرد ا ور اہم موقف کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ، جاپان اور روس جیسی بڑی عالمی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ستائش کی گئی ہے ۔
ہندوستان کے تعلق سے مضمون میں مزیدکہا گیا ہے کہ خارجہ پالیسی میں ہندوستان کی اسٹریٹجک سوچ میں ایک اور تبدیلی آئی ہے اور وہ واضح طور پر ایک عظیم طاقت کی حکمت عملی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
پروفیسر ڑانگ کہتے ہیں ’’جب سے وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا ہے ، انہوں نے امریکہ، جاپان، روس اور دیگر ممالک اور علاقائی تنظیموں کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو فروغ دیتے ہوئے کثیرجہتی حکمت عملی کی وکالت کی ہے ‘‘۔
گلوبل ٹائمز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے ہمیشہ خود کو عالمی طاقت سمجھا ہے ۔ تاہم، ہندوستان کو کثیر توازن سے کثیرجہتی کی طرف منتقل ہوئے صرف۱۰سال سے بھی کم عرصہ ہوا ہے اور اب یہ کثیر قطبی دنیا میں ایک قطب بننے کی حکمت عملی کی طرف تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے ۔ آخر میں، مصنف کا کہنا ہے ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک بدلا ہوا، مضبوط اور زیادہ مستحکم ہندوستان ایک نیا جغرافیائی سیاسی عنصر بن گیا ہے جس پر بہت سے ممالک کو غور کرنے کی ضرورت ہے ۔‘‘