ایسا نہیں ہے اور … اور بالکل بھی نہیں ہے کہ … کہ بجلی کی ابتر صورتحال کیلئے صرف حکومت یا اس کا محکمہ بجلی ہی ذمہ دار ہے… یقینا بڑی حد تک حکومت اور اس کا محکمہ بجلی ذمہ دار ہے… لیکن صاحب اس کا یہ مطلب نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ ہم اور آپ دودھ کے دھلے ہو ئے ہیں… یقینا ایسانہیں ہے۔ اگر ہم ہو تے … دودھ کے دھلے ہوتے تو… تو بجلی کا جو حال بے حال ہے‘ نہیں ہوتا… سرما میں بجلی ہمیں جو بجلی کے جھٹکے دیتی ہے… شاید نہیں دیتی… یا اتنے نہیں دیتی یا اگر دیتی تو وہ اتنے شدید نہیں ہو تے کہ ہم سرما میں اپنے گرم گرم گھروں سے نکل کر سڑکوںپر یخ بستہ ہواؤںکی موجودگی میں پنجہ آزمائی کرتے ہوئے ’ہم کیا چاہتے بجلی‘ کا نعرہ بلد کرتے … سچ تو صاحب یہ ہے کہ بجلی کی اس ابتر صورتحال کیلئے ہم ذمہ دار ہیں ہی … ساتھ میں گناہ گار بھی ہیں… محکمہ بجلی ‘بجلی چوروں کیخلاف جو مہم چلا رہا ہے اس سے ایک بات واضح ہے کہ امیر کیا اور غریب کیا… نمازی کیا اور بے نمازی کیا… امام کیا اور مقتدی کیا… اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں… برہنہ ہیں… ایک ویڈیو کلپ دیکھی جس میں محکمہ بجلی کا عملہ … ایک ٹینکی سے برائیلربر آمد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ… کہ یہ ایک مولوی صاحب ہیں… جن کے گھر سے یہ برائیلر بر آمد ہوا ہے… ہم نے اور آپ نے ایسے بھی ویڈیوز یقینا دیکھیں ہو ں گے جن میں بڑے اور عالیشان… یوں کہیے کہ محل نما گھروں کی بجلی چوری پکڑی گئی … ایسے ایسے حربے آزمائے گئے تھے تاکہ ان کی یہ چوری نہ پکڑی جائے… لیکن … لیکن ان کی چوری پکڑی گئی … یہ برہنہ ہو گئے… سب کے سامنے ننگے ہوگئے۔خیر!ایک بات جو ہم سمجھ نہیں رہے ہیں کہ… کہ بجلی کے ساتھ ہم جو کررہے ہیں… ہمارا اس کے تئیں جو رویہ ہے کیا اس کے چلتے ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ہم بجلی کٹوتی کی شکایت کریں؟مانتے ہیں کہ ہم میں سے ایسے بھی لوگ ہیں جو نہ صرف بجلی کا منصفانہ استعمال کرتے ہیں بلکہ وقت پر فیس بھی ادا کرتے ہیں… لیکن صاحب ایسے لوگوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برا بر ہے کہ غالب اکثریت ان کی ہے جو بجلی فیس دینے کیلئے تیار نہیں ہے یا پھر بجلی چوری کی مرتکب ہو رہی ہے…اور اللہ میاں کی قسم یہ ہمارا اور آپ کا سچ ہے‘ کشمیر کا سچ ہے… ایک تلخ سچ۔ ہے نا؟