نئی دہلی/۲۲ دسمبر
دفاعی ذرائع نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے راجوری،پونچھ سیکٹر میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ اس علاقے کے جنگلاتی علاقوں میں 25-30 پاکستانی دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا شبہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بحال کرنے کا منصوبہ پاکستان اور چین کی جانب سے لداخ سیکٹر سے فوجیوں کو ہٹانے اور اس علاقے میں افواج کو دوبارہ تعینات کرنے کے لیے ہندوستانی فوج پر دباو¿ ڈالنے کے لیے ایک بڑے گیم پلان کا حصہ ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پاکستان اور چین کے گٹھ جوڑ کا ایک بڑا گیم پلان ہے کہ بھارت کو جموں و کشمیر سیکٹر سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دی جائے اور چین کی سرحد پر فوجیوں کو تعینات نہ کیا جائے، خاص طور پر لداخ سیکٹر میں، جہاں پی ایل اے اور بھارتی افواج کے درمیان گزشتہ تین سال سے تعطل جاری ہے۔
ہندوستان نے 2020 میں چین کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کےلئے راشٹریہ رائفلز کی یونیفارم فورس کو پونچھ سیکٹر سے لداخ منتقل کیا تاکہ دوبارہ توازن قائم کیا جاسکے اور پی ایل اے پر دباو¿ ڈالا جاسکے کہ وہ ہندوستانی طاقت کا مقابلہ کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ تقریبا 25-30 پاکستانی دہشت گرد پونچھ راجوری سیکٹر کے بالائی علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں تاکہ سیکورٹی فورسز پر حملے شروع کیے جاسکیں۔
گزشتہ برسوں کے دوران جب سے یونیفارم فورس لداخ آپریشن کے لیے روانہ ہوئی ہے، پاکستان نے اپنے دہشت گردوں کو پاکستان سے اس علاقے میں بھیجنا شروع کر دیا ہے تاکہ وہ بھارتی فوجیوں کے خلاف حملے کر سکے تاکہ بھارت کو اس علاقے میں اپنے فوجیوں کو دوبارہ تعینات کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔
ہندوستانی فوج نے حال ہی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک اور بریگیڈ کو آگے بڑھایا تھا اور علاقے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ (ایجنسیاں)