جموں/۲۲دسمبر
جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے جہاں جمعرات کی سہہ پہر ملی ٹنٹوں کے دو فوجی گاڑیوں پر حملہ میں۴فوجی جوان جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے تھے ، میں جمعہ کو دوسرے روز بھی وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہشے گردوں کی تلاش کے لئے علاقے میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہاں چھپے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اور سنیفر کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ محاصرے کو سنگین تر کرنے کے لئے فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر تھانہ منڈی راجوری کے بفلیاز علاقے میں ملی ٹینٹوں نے فوج کی د و گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ گولیوں کی آوازیں سنتے ہی آس پاس تعینات اہلکار جائے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے 4 فوجیوں کو مردہ قرار دیا۔
ذرائع نے جاں بحق ہوئے فوجی جوانوں کی شناخت بی سنگھ ، کے کمار، سی کمار اور جی کمار کے بطور کی جبکہ زخمیوں کی پہچان سندیپ کمار ، ایس ایس داس اور ٹی ڈی بھاسکراو کے بطور ہوئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک اور فوجی جوان زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا ہے جس سے جاں بحق ہونے والے جوانوں کی تعداد پانچ ہوئی ہے ۔
جموں نشین دفاعی ترجمان نے بتایا کہ راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں 20 دسمبر سے دہشت گردی مخالف آپریشن جاری ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جمعرات سہ پہر 3 بجکر 45 منٹ پر دہشت گردوں نے دو فوجی گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں تین اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوئے جبکہ مزید تین فورسز اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تھانہ منڈی بفلیاز شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا ہے ۔
حکام نے بتایا کہ تھانہ منڈی راجوری میں انکاونٹر کے پیش نظر بفلیاز روڈ پر فی الحال گاڑیوں کی آمدورفت روک د
ی گئی ہے ۔