وہ کیا ہے کہ ہم سوچ رہے تھے… جی ہاں ہم سوچ رہے تھے اور… اور ہمیں سوچنے کا پورا حق ہے … کچھ بھی سوچنے کا۔ تو ہم یہ سوچ رہے تھے کہ مودی جی کی سرکار ’ون نیشن ،ون الیکشن‘ چاہتی ہے… اس کا نعرہ دیتی ہے… لیکن… لیکن ہم سوچ رہے تھے کہ کیا ہی اچھا ہو تا اگر ’ون نیشن،ون الیکشن‘ کے بجائے ’ون نیشن، نن الیکشن‘ یعنی ایک ملک اور کوئی الیکشن نہیں ہو اور… اور اس لئے ہوکہ … کہ ابھی الیکشن چار پانچ ماہ بعد ہونے والے ہیں… لوک سبھا الیکشن ابھی چار پانچ ماہ دور ہیں اور… اور چار پانچ ماہ پہلے ہی اپنے مودی جی نے خود کو ان انتخابات کا … ان الیکشن کا … ہونے والے لوک سبھا الیکشن کا فاتح قرار دیا ہے… کچھ اس طرح قرار دیا ہے کہ … کہ جیسے الیکشن ہو گئے ہوں اور الیکشن کمیشن نے رسمی طور پر انہیں فاتح قرار بھی دیا ہو… عام طور پر سیاستدان’اگر ہم جیت جائیں تو…‘ جیسی باتیں کرتے ہیں… لیکن مودی جی نہیں… وہ کہتے ہیں اور غیر مبہم انداز میں کہتے ہیں کہ اگلے سال جب ہماری تیسری باری شروع ہو گی تو… تو ہم بھارت کو ‘ ہندوستان کو دنیا کی تیسری بڑی معیشت بنائیں گے اور… اور سو فیصد بنائیں گے ۔اب صاحب ہم مانتے ہیں اور جانتے بھی ہیں کہ… کہ مودی جی میں خود اعتمادی ہے… اور ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے… لیکن مودی جی جس انداز میں بات کررہے ہیں… اس کو خود اعتمادی نہیں کہہ سکتے ہیں… وہ خود اعتمادی نہیں ہو سکتی ہے… بالکل بھی نہیں ہو سکتی ہے کہ… کہ مودی جی تو یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ آئندہ لوک سبھا الیکشن کے بعد اپوزیشن تواپوزیشن ہی رہے گی… اوراس میں کوئی شک نہیں ہے… لیکن ان کی لوک سبھا میں تعداد مزید کم ہو جائیگی اور… اور سو فیصد ہو جائیگی ۔ صاحب مودی جی کی یہی باتیں سن کر ہم سوچ رہے تھے کہ اگر ایسا ہے…تو… تو پھر ملک میں الیکشن کرانے کی ضرورت ہی کیا ہے… کہ اگر آئندہ لوک سبھا الیکشن مودی جی نے جیت لئے ہیںتو… تو پھر الیکشن کرا کے سینکڑوں اور ہزاروں کروڑ روپے اور وقت ضائع کیوں کرنا ہے کہ… کہ مودی جی کو ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے بجائے ’ون نیشن ،نن الیکشن‘ کا نعرہ بلند کرنا چاہئے اور… اور سو فیصد کرنا چاہئے ۔ ہے نا؟