جموں//
جموں کشمیر پولیس نے۸۷ء۱ کروڑ روپے کے چٹ فنڈ گھوٹالہ کو چلانے کے الزام میں جمعہ کو۲خواتین کانسٹیبلوں کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔
کرائم برانچ نے ایک بیان میں کہا کہ خاتون کانسٹیبل نرمل کور سینی اور آرتی شرما کے خلاف مجرمانہ سازش کرنے اور شکایت کنندہ کے ساتھ آئی آر پی کی۱۵ویں بٹالین کے دیگر ساتھی ملازمین کے ساتھ مل کرایک کروڑ۸۷لاکھ۶۴ہزار روپے کی دھوکہ دہی کرنے کے الزام میں۳۸۲ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔
اس سازش کا انکشاف اس وقت ہوا جب متعلقہ کمانڈنٹ کی جانچ رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی آر پی کی ۱۵ ویں بٹالین کے نرمل کور سینی نے دھوکہ دہی سے شکایت کنندگان سے ایک ایک لاکھ روپے کی رقم اس بہانے لی تھی کہ انہیں سرمایہ کاری کی گئی رقم پر ماہانہ ۵ ہزار روپے کا سود ملے گا۔ نہ تو ایسا سود اور نہ ہی اصل رقم ملزم نے شکایت کنندگان کو واپس کی اور اس طرح ملزمین نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا اور ان کے پیسے کا غلط استعمال کیا۔
تفتیش میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ملزم سینی نے اپنے شوہر مہندر سنگھ سینی اور سیکورٹی ونگ میں تعینات خاتون کانسٹیبل شرما کے ساتھ مل کر نہ صرف شکایت کنندگان سے بلکہ ۱۵ویں بٹالین اور سیکورٹی ونگ کی دیگر خواتین عہدیداروں سے بھی غیر قانونی طور پر بھاری مقدار میں نقد رقم اور سونا اکٹھا کیا تھا اورکسی فنانس کمپنی کے پاس نقد رقم جمع کرائی تھی‘اور منپورم بینک، ستواری، کرن مارکیٹ جموں میں اپنے ذاتی استعمال کیلئے سونا جمع کرایا تھا۔ اس طرح ساتھی عہدیداروں کو دھوکہ دیا اور جمع شدہ رقم ڈیڑھ کروڑ روپے اور تقریبا۳۰۰ گرام سونے کا غلط استعمال کیا۔
کرائم برانچ کی تفتیش کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ ملزمین نے معصوم سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کیلئے مالی فوائد کے خلاف بٹالین ہیڈ کوارٹر میں الیکٹرانک آلات اور فرنیچر کی اشیاء کا کاروبار بھی شروع کیا۔
تفتیش کے دوران متعلقہ حلقوں سے دستاویزی ریکارڈ کی شکل میں تمام مادی شواہد اکٹھے کیے گئے، اس کے علاوہ شکایت کنندگان اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور دونوں ملزمان کے خلاف شکایت کنندگان اور بٹالین کے دیگر ساتھی ملازمین کو دھوکہ دینے اور ان کی محنت سے کمائی گئی رقم سے دھوکہ دینے کے الزام میں دفعہ ۴۲۰‘۴۰۴؍اور۱۲۰ کے تحت جرائم قائم کیے گئے۔
ملزم کے خلاف ابتدائی چارج شیٹ پیش کردی گئی ہے جبکہ معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ (ایجنسیاں)