نئی دہلی//
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) نے جموں و کشمیر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک (جے کے ایس سی بی) سے جڑے قرض فراڈ کی تحقیقات کے سلسلے میں انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت سرینگر میں۱۹۳کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی ایک زمین ضبط کی ہے۔
وفاقی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت۱۹ء۲۵۷ کنال کے اثاثے منجمد کرنے کا عبوری حکم جاری کیا گیا ہے جو سرینگر کے شیوپورہ علاقے میں واقع ہے۔
جائیداد کی قیمت۴۶ء۱۹۳کروڑ روپے ہے۔
ایجنسی نے اس ماہ کے اوائل میں جے کے ایس سی بی کے سابق چیئرمین محمد شفیع ڈار اور ریور جہلم کوآپریٹو ہاؤس بلڈنگ سوسائٹی کے چیئرمین محمد ہلال اے میر کو تحقیقات کے حصے کے طور پر گرفتار کیا تھا۔ وہ۲۰ دسمبر تک عدالتی تحویل میں ہیں۔
پی ایم ایل اے کیس۲۰۱۹میں ڈار کی جانب سے ریور جہلم کوآپریٹو ہاؤس بلڈنگ سوسائٹی کو۲۵۰کروڑ روپے (۲۲۳کروڑ روپے) کا قرض منظور کرنے میں مبینہ دھوکہ دہی سے متعلق ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کی جانب سے ڈار، میر اور دیگر کے خلاف اگست ۲۰۲۰ میں دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا۔
دیگر ملزمین میں ریور جہلم کوآپریٹو ہاؤس بلڈنگ سوسائٹی کے سکریٹری عبدالحمید حجام، کوآپریٹو سوسائٹیز جموں و کشمیر کے سابق رجسٹرار محمد مجیب الرحمن گھاسی اور جموں و کشمیر کوآپریٹو سوسائٹیز کے سابق ڈپٹی رجسٹرار سید عاشق حسین شامل ہیں۔
ای ڈی نے کہا’’مذکورہ (قرض) دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی رقم کا استعمال ضبط کی گئی غیر منقولہ جائیداد کے حصول کے لئے کیا گیا تھا۔ (ایجنسیاں)