سرینگر//
کشمیری پنڈت ‘ستیش ٹکو کے مبینہ قتل معاملے میں سابق ملی ٹینٹ فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کے خلاف دائر درخواست پر منگل کے روز جوں ہی سنوائی شروع ہوئی تو اس دوران درخواست گزار کے وکیل نے کورٹ کو بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود بھی اُنہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جس کے بعد سماعت ملتوی ہوئی۔
معلوم ہوا ہے کہ ستیش ٹکو کے وکیل نے سیشن جج سرینگر کو ایک خط لکھا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ سیکورٹی فراہم نہ کئے جانے کے بعد وہ سرینگر ہوائی اڈے سے واپس دہلی کیلئے روانہ ہوئے ہیں جس کے بعد جج موصوف نے سماعت ملتوی کی۔
خط میں لکھا گیا ہے’’عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود کو جموںکشمیر پولیس کی طرف سے کوئی سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی لہذا سری نگر ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد واپس دہلی روانہ ہو رہا ہوں‘‘۔
وکیل نے اپنے خط میں جج سے گزارش کی کہ کرمنل یوٹرن نمبر۱۳۸کے تحت آج کی سماعت کو ملتوی کریں۔
بتادیں کہ ستیش ٹکو نامی کشمیری پنڈت کے گھر والوں نے۳۱سال بعد سری نگر کی نچلی عدالت میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سابق کمانڈر بٹہ کراٹے کے خلاف درخواست دائر کی ۔
یہ بھی واضح رہے کہ۲۴جولائی۲۰۱۷کو عدالت عظمیٰ میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے اس حوالے سے ایک درخواست دائر کی تھی جس کو عدالت عظمیٰ کے جج نے یہ کہتے ہوئے مسترد کیا کہ۲۷سالہ پرانے واقعات کی تحقیقات کرنا اور شواہد اکھٹا کرنا مشکل ہے ۔