سرینگر/۸ دسمبر
جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کو کہا کہ تمام افسران اور دیگر رینک کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چھٹی پر یا ڈیوٹی پر ہوتے ہوئے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) کی روح کے مطابق عمل کریں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے جس میں 29 اکتوبر کوعیدگاہ سری نگر میں ایک پولیس انسپکٹر پر حملہ کیا گیا تھا۔
پولیس انسپکٹر مسرور احمد وانی جو 29 اکتوبر کو عیدگاہ میں کرکٹ کھیلتے ہوئے دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے اور کل ڈی پی ایل سری نگر میں ایمس میں دم توڑ گئے کے جسد خاکی پرپھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اے ڈی جی پی لاءاینڈ آرڈر وجے کمار نے کہاکہ افسران اور دیگر رینک کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایس او پیز پر روح کے مطابق عمل کریں۔
اک مقامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، کمار نے کہا”چھٹی پر رہتے ہوئے یا فرائض کی انجام دہی کے دوران ایس او پیز پر عمل کرنے کے لیے سبھی کو تازہ ہدایات دی گئیں“۔
انسپکٹر وانی نے 39 دنوں تک زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد کل ایمس میں دم توڑ دیا۔ ایک گولی اس کے سر میں لگی تھی۔ وانی کی لاش کو آج صبح ایمس سے سری نگر لایا گیا۔
کمار نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ پولیس کے پاس 29 اکتوبر کو دہشت گردوں کے ممکنہ حملے کے بارے میں معلومات تھیں۔ لیکن بعض اوقات غلطیاں ہو جاتی ہیں اور اس معاملے میں بھی غلطی ہوئی اور ہم نے ایک افسر کو کھو دیا۔ انہوں نے کہا”عید گاہ جیسے واقعات سے بچنے کے لیے فول پروف میکنزم بنایا گیا ہے“۔
وانی کے قتل میں ملوث حملہ آوروں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا”ملوث افراد کو جلد ہی ختم یا گرفتار کر لیا جائے گا۔ جاری تحقیقات کے بارے میں کچھ بھی ظاہر کرنا مناسب نہیں ہے۔
دریں اثنا، انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسران نے نم آنکھوں کے درمیان ڈی پی ایل میں مقتول انسپکٹر مسرور احمد وانی کی پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں شرکت کی۔ شہید پولیس اہلکار کو پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔