سرینگر/۸ دسمبر
جموں و کشمیر کے پولیس انسپکٹر مسرور احمد وانی کے قتل کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپ دی گئی ہے، ایک سینئر پولیس افسر نے جمعہ کو یہاں کہا۔
وانی، جسے اکتوبر میں سری نگر میں کرکٹ کھیلتے ہوئے لشکر طیبہ کے ایک دہشت گرد نے گولی مار دی تھی، جمعرات کو دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں چل بسا۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) وجے کمار نے یہاں مقتول افسر کی پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا”مقدمہ این آئی اے کو دے دیا گیا ہے۔ این آئی اے اور جے کے پولیس مشترکہ طور پر اس کی تحقیقات کریں گے۔“
کمار نے کہا کہ پولیس کو اس معاملے میں کچھ لیڈز ملے ہیں اور تحقیقات جاری ہے۔انہوں نے کہا”اس میں ملوث افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ تحقیقات جاری ہے اور ہم تفصیلات کا اشتراک نہیں کر سکتے“۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ امن و امان کی برقراری ایک بنیادی ضرورت اور عوام کا حق ہے، اور جو افراد، علیحدگی پسند، شرپسند یا دہشت گرد اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کریں گے ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
کمار نے کہا کہ تمام افسران اور دیگر رینک کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چھٹی پر یا ڈیوٹی پر ہوتے ہوئے معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پیز) کی روح کے مطابق عمل کریں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے جس میں 29 اکتوبر کوعیدگاہ سرینگر میں مسرور پر حملہ کیا گیا تھا۔
اے ڈی جی پی نے کہا”چھٹی پر رہتے ہوئے یا فرائض کی انجام دہی کے دوران ایس او پیز پر عمل کرنے کے لیے سبھی کو تازہ ہدایات دی گئیں“۔
انسپکٹر وانی نے 39 دنوں تک زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد کل ایمس میں دم توڑ دیا۔ ایک گولی اس کے سر میں لگی تھی۔ وانی کی لاش کو آج صبح ایمس سے سری نگر لایا گیا۔
کمار نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ پولیس کے پاس 29 اکتوبر کو دہشت گردوں کے ممکنہ حملے کے بارے میں معلومات تھیں۔ لیکن بعض اوقات غلطیاں ہو جاتی ہیں اور اس معاملے میں بھی غلطی ہوئی اور ہم نے ایک افسر کو کھو دیا۔ انہوں نے کہا”عید گاہ جیسے واقعات سے بچنے کے لیے فول پروف میکنزم بنایا گیا ہے“۔
وانی کے قتل میں ملوث حملہ آوروں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا”ملوث افراد کو جلد ہی ختم یا گرفتار کر لیا جائے گا۔ جاری تحقیقات کے بارے میں کچھ بھی ظاہر کرنا مناسب نہیں ہے۔
دریں اثنا، انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسران نے نم آنکھوں کے درمیان ڈی پی ایل میں مقتول انسپکٹر مسرور احمد وانی کی پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں شرکت کی۔ شہید پولیس اہلکار کو پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔