نئی دہلی/۷دسمبر
سپریم کورٹ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل۳۷۰کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کے آئینی جواز پر پیر کو اپنا متوقع فیصلہ سنائے گا۔
حکومت کے اقدام کو چیلنج کرنے والی۲۳عرضیوں پر مشتمل اس تاریخی معاملے پر سپریم کورٹ طویل مدت سے نظر ثانی کر رہا ہے۔۱۶ دن کی طویل سماعت اور دونوں فریقوں کی جانب سے پیش کیے گئے ٹھوس دلائل کے بعد عدالت نے ۵ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت پر مشتمل پانچ رکنی آئینی بنچ پیر کو فیصلہ سنائے گی۔ ان کا یہ فیصلہ بہت اہمیت کا حامل ہوگا اور اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی آئین اور قانونی اصولوں کے مطابق کی گئی تھی یا نہیں۔