سرینگر//
شمالی کشمیر کے قصبہ پٹن میں سسرال میں مبینہ طورپر گھریلو تشدد کی بھینٹ چڑھی خاتون کو پیر کے روز آہوں اور سسکیوں کے بیچ سپرد لحد کیا گیا اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
بتادیں کہ گزشتہ دنوں پٹن کی شادی شدہ خاتون سسرال میں پُرا سرار طورپر زخمی ہوئی جس کے بعد اُس کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں داخل کیا گیا جہاں وہ اتوار کی شام کو زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔
خاتون کے میکے والوں نے الزام لگایا ہے کہ اس سے سسرال میں مارپیٹ کانشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں اُس کی موت واقع ہوئی۔تاہم سسرال والوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون پیر پھسل کر گرنے کی وجہ سے زخمی ہوگئی۔
یو این آئی نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روزخاتون کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس کے بعد اُس کو آہوں اور سسکیوں کے بیچ سپرد لحد کیا گیا۔
اس سے قبل خواتین کی ایک بڑی تعداد نے پٹن میں احتجاجی مظاہرئے کئے اور خاتون کے مبینہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ دو بچوں کی ماں کو گھریلو تشددکا نشانہ بنا کر اُس کا سنسنی خیز طریقے سے قتل کیا گیا ہے ۔
مظاہرین نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بھیانک واقعے میں ملوث افراد کو پھانسی پر لٹکایا جائے ۔
ایس ایس پی بارہ مولہ نے اتوار شام دیر گئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اور اُنہیں ہدایت دی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کے متعلق اُنہیں آگاہی فراہم کرے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں پہلے ہی ایف آئی آر درج کرکے جاں بحق خاتون کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔