جموں//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا کی صدارت میں منعقدہ انتظامی کونسل ( اے سی ) نے جموں و کشمیر میں۴نئی انڈسٹریل اسٹیٹس کے قیام کی انتظامی منظوری دی ۔
ان میں بودھی کٹھوعہ ، میڈیسٹی جموں ، چندگام اور لیہار پلوامہ میں صنعتی اسٹیٹس شامل ہیں جو۶۵ء۱۳۶ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے۱۳۷۹ کنال اراضی پر تیار کی جائیں گی ۔ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ایک حصے کے طور پر یہ پروجیکٹ مقامی روز گار کو فروغ دیں گے اور توقع ہے کہ نجی شعبے میں۱۱۴۹۷ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی ۔
نئی صنعتی اسٹیٹس کو بنیادی ڈھانچے ‘اندرونی سڑک کے کام ، بجلی کی دستیابی ، پانی کی تقسیم کا مرکزی نظام ، بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی ، سڑک کے کنارے ہریالی /شجرکاری وغیرہ کے لحاظ سے جامع طور پر تیار کیا جائے گا ۔
اس کے علاوہ ترقی میں نیشنل گرین ٹریبونل کے اصولوں کے مطابق نئے پیٹرن پر سینٹرلائزڈ ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کا قیام اور جدید ترین ٹیکنالوجی پر دیگر سہولیات شامل ہوں گی ۔ منصوبوں کی تکمیل کی ٹائم لائن۱۸ ماہ ہو گی ۔
نئی صنعتی اسٹیٹس کا قیام جموں و کشمیر میں صنعتی ترقی اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کے مطابق ہے ۔
ایک اور فیصلے میں انتظامی کونسل نے قومی راجدھانی نئی دہلی میں جموں و کشمیر گیسٹ ہاوس کے لئے ایک نئی عمارت کی تعمیر کیلئے۲۶ کروڑ روپے کی زمین خریدنے کیلئے ہاسپیٹلٹی اینڈ پروٹوکول ڈیپارٹمنٹ کی تجویز کو منظوری دی ۔
واضح طور پر چانکیہ پوری ( سی پی جی ایچ ) نئی دہلی میں واقع جموں و کشمیر گیسٹ ہاوس کا ایک اہم حصہ سی پی جی ایچ کے کوارٹرز اور بلاکس سی جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ ۲۰۱۹کے نفاذ کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں تقسیم کیا گیا تھا ۔
اضافی عمارت عام شہریوں اور جموں و کشمیر یو ٹی کے مریضوں کیلئے رہائش کو بہتر بنائے گی جو اکثر قومی دارالحکومت میں آتے ہیں ، رہائش کی سہولیات کی مجموعی دستیابی کو بڑھاتے ہیں ۔