بانڈی پورہ/25نومبر
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ‘ عمر عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ جموں کشمیر میں کہیں بھی حالات معمول پر نہیں ہیں اور خطے میں امن کی بحالی کے دعوے’محض مذاق‘ ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ہفتہ کو سنبل بانڈی پورہ میں ورکرز کنونشن کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا”جموںکشمیر میں کہیں بھی حالات معمول پر نہیں ہیں۔ اگر ہم راجوری کی بات کریں تو یہ ہمارے دور میں بالکل خاموش اور عسکریت پسندی سے پاک تھا۔ لیکن آج ہر طرف آئے دن مقابلے ہو رہے ہیں“۔
عمرعبداللہ کاکہنا تھا کہ جو لوگ معمول کا دعویٰ کرتے ہیں وہ نہ صرف خود کو بلکہ پورے ملک کے لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن اور معمول کے دعوے’محض مذاق‘ ہیں۔
پی ایم مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی خطے میں ہمارے وجود سے خوفزدہ ہے اور جمہوری مشقوں کے انعقاد سے بھاگ رہی ہے۔
عمرعبداللہ نے کہا” بی جے پی ہمارے موقف سے خوفزدہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے (بی جے پی) نے جموں و کشمیر میں یو ایل بی، پنچایت اور اسمبلی انتخابات میں تاخیر کی“۔
ایک سوال کے جواب میں عمر نے کہا کہ میں یہ دعویٰ نہیں کر رہا ہوں کہ جب بھی انتخابات ہوں گے جموں و کشمیر کا ہر فرد این سی کو ووٹ دے گا لیکن لوگوں کو راضی کرنے کی ہماری پوری کوشش ہوگی۔ انہوں نے کہا”ہماری پارٹی ہر جگہ عوامی کنونشن منعقد کر رہی ہے اور لوگوں کی طرف سے اسے اچھا ردعمل ملا ہے۔ میں یہ دعوی نہیں کروں گا کہ ہر شخص نیشنل کانفرنس (این سی) کے حق میں اپنا ووٹ ڈالے گا لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ سب کو راضی کیا جائے“۔
سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت بیٹھ کر ایک موزوں امیدوار پر غور کرے گی جو شمالی کشمیر سے آئندہ پارلیمانی انتخابات لڑے گا۔
این سی نائب صدر نے کہا”این سی کی قیادت صورتحال کے ہر حصے پر تبادلہ خیال کرے گی اور ایک موزوں اور صحیح امیدوار پیش کرے گی جو شمالی کشمیر سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے گا۔ پارٹی ہائی کمان جلد ہی اس پر فیصلہ کرے گی۔“