سرینگر//
کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) نے نادہندہ صارفین سے بقایا جات حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھتے ہوئے جمعرات کو۶۳ء۶ کروڑ روپے کا ریونیو اکٹھا کیا۔
کارپوریشن کے معائنے نے بجلی چوری کو روکنے کیلئے جمعرات کو۹۵ء۷ لاکھ روپے کا جُرمانہ عائد کرتے ہوئے ۱۰۰۰ کی حد کو عبور کیا۔
کے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے آج تفصیلات کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ کشمیر میں کئے گئے۱۰۱۷ معائنے میں سے سرکل ون سرینگر میں۱۶۱‘ سرکل(ٹو) سری نگر میں ۱۸۲‘سرکل گاندربل میں۳۰۱‘ سرکل پلوامہ میں۱۴۷‘ سرکل بجبہاڑہ میں۶۶؍اورسرکل سوپور میں۱۶۰اِنسپکشن کئے گئے۔ دورانِ مہم کارپوریشن کے۶سرکلز تقریباً ۲۴۵ کلو واٹ کا لوڈ شامل کیا گیا۔
تمام ۱۹؍الیکٹرک ڈویژنوں میں۹۵ء۷لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا جو بیئر کنڈیکٹر پر تاروں ہُکنگ کرنے اور میٹروں کو بائی پاس کرتے ہوئے پائے گئے تھے ۔
دریں اثنا، جمعرات کو۵۲ڈومیسٹک ٹرانسفارمروں کو اوور لوڈنگ کی وجہ سے نقصان پہنچانے کی اطلاع ہے جبکہ بدھ کو یہ تعداد ۶۴ تھی۔ترجمان نے مزید بتایا کہ۱۰۴۸ گھریلو، تجارتی اور صنعتی کنکشن بھی بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی پر کاٹے گئے جو تین ماہ سے زائد عرصے سے زیر اِلتوا ٔتھے۔ اِس میں۷۳۱گھریلو‘۲۶۶کمرشل اور۳۱صنعتی صارفین شامل ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بجلی چوری اور نادہندہ صارفین کے خلاف اِنسپکشن اور کنکشن کاٹنے کی مہم سے کارپوریشن کو کٹوتی کے شیڈول پر قائم رہنے میں مدد ملے گی۔
کے پی ڈی سی ایل کو جمعرات کے روز اَپنی مختلف ورکشاپوں میں۵۲خراب ڈومیسٹک ٹرانسفارمر موصول ہوئے جبکہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائنز کی تعمیل کے لئے۶۱ٹرانسفارمروں کو تبدیل کرنے کے لئے مرمت بھی کی گئی۔
ترجمان نے سی ڈبلیو ایس پانپور کے ایگزیکٹیو انجینئر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۷۴ٹرانسفارمر مرمت کے مختلف مراحل میں ہیں جبکہ۲۷ دیگر سینٹرل ورکشاپ پانپورمیں ہیں۔
ترجمان نے مرمت شدہ ٹرانسفارمروںکو بار بارخراب ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صارفین پر زور دیا کہ وہ اپنے طے شدہ لوڈ کے اندر بجلی کا مناسب اِستعمال کریں اور ایسا نہ کرنے پر ڈی ٹیز کو دوبارہ نقصان پہنچے گا جس سے حقیقی صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اُنہوں نے کہاکہ پانپور کی سینٹرل ورکشاپ اور ڈویژنل سطح کی کچھ ورکشاپوں سے مرمت شدہ ٹرانسفارمروں کو بار بار نقصان پہنچنے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ترجمان نے ڈی ٹیز کی لوڈ گنجائش پر سختی سے عمل کرنے کی وکالت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ یہ رجحان حکومت کی جانب سے طے کردہ متبادل ٹائم لائن کو متاثر کرے گا۔
کے پی ڈی سی ایل نے تمام گھریلو، تجارتی اور صنعتی صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اَپنے زیر اِلتوأ بجلی کے واجبات ادا کریں بصورت دیگر مستقل طور پر بجلی منقطع کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔