سرینگر//
کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) نے ہُکنگ اور بجلی چوری کے واقعات کی روکتھام کیلئے صوبہ کشمیر کے تمام اَضلاع میں اَپنی اِنسپکشن مہم کو مزید تیز کیا ہے۔
تمام ۱۹؍ الیکٹرک ڈویژنوں میں ۵۶۶ مہمات چلائی گئیں اور ننگے کنڈکٹر پر تاریں لگانے اور میٹروں کو بائی پاس کرنے والوں پر۸۴ء۷ لاکھ روپے کا جُرمانہ عائد کیا گیا۔ دریں اثنا، بدھ کے روز ۶۴گھریلو ٹرانسفارمروں کو اوور لوڈِنگ کی وجہ سے نقصان پہنچانے کی بھی اطلاع ہے۔
کے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے کئے گئے معائنہ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے آج کہاکہ سرکل دوم سری نگر میں۱۸۳‘ سرکل(ون) سرینگر میں۶۰‘ سرکل گاندربل میں۱۲۳‘ سرکل پلوامہ میں۷۱‘ سرکل بجبہاڑہ میں۳۵؍ اور سرکل سوپور میں۹۴ مہم چلائی گئیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ تین ماہ سے زائد عرصے سے واجبات کی عدم ادائیگی پر۱۰۸۲ گھریلو، کمرشل اور صنعتی کنکشن بھی منقطع کئے گئے۔ اِن میں۳۷۱گھریلو، ۵۴۹ کمرشل اور۱۵۷ صنعتی صارفین شامل ہیں۔
کے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے صارفین پر زور دیا کہ وہ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمروں کو اَپنا اثاثہ سمجھیں، تمام الیکٹرک ڈویژنوں میں۶۴ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ مکمل طور پر تباہ ہونے والے ٹرانسفارمروں کوپانپور میں سینٹرل ورکشاپ میں منتقل کیا جا رہا ہے، باقی کی مرمت ڈویژنل سطح کی ورکشاپوں میں کی جا رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کے پی ڈی سی ایل مقررہ وقت کے اَندر خراب ٹرانسفارمروںکو تبدیل کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔
کے پی ڈی سی ایل نے تمام گھریلو، تجارتی اور صنعتی صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ اَپنے طویل عرصے سے زیر اِلتوأ توانائی کے واجبات ادا کریں بصورت دیگر بجلی منقطع ہونے کا سامنا کریں۔ اُنہوں نے کہا، ’’کارپوریشن زیر اِلتوا بقایا جات کی وصولی کے لئے سرگرمی سے کام کر رہا ہے اور صرف بدھ کو صارفین سے۸کروڑ روپے جمع کئے گئے ہیں۔‘‘ اُنہوں نے مزید کہا کہ کے پی ڈی سی ایل حکومت کی طرف سے مقرر کردہ ریونیو وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔