حیدرآباد//تلنگانہ کے حیدرآباد شہر کے بازار گھاٹ، نامپلی علاقہ میں پیر کی صبح کار کی مرمت کے دوران ایک کار شیڈ میں لگنے والی زبردست آگ میں دم گھٹنے سے دو خواتین سمیت نو افراد کی موت ہوگئی۔
گورنر ڈاکٹر تملای سوندرراجن نے اس واقعہ پر گہرے دکھ اور مایوسی کا اظہار کیا۔ راج بھون کی ریلیز کے مطابق ڈاکٹر سوندرراجن نے کہا کہ ان کی ہمدردی ہلاک ہونے والے کارکنوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور انہوں نے اس بے پناہ غم پر مرنے والوں کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔
اس آگ میں ہونے والے درد اور تکلیف کو بیان نہ کرنے لائق بتاتے ہوئے گورنر نے متاثرہ لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اس حادثے میں دو خواتین سمیت نو افراد جان چلی گئی اور 21 افراد بیمار ہو گئے جن میں سے آٹھ دم گھٹنے سے بے ہوش ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق آگ چار منزلہ اپارٹمنٹ کے گراؤنڈ فلور پر واقع کار شیڈ میں لگی۔ آگ کے شعلے تیزی سے دوسرے کمرے میں پھیل گئے ، جہاں کیمیکل اور ڈیزل کے ڈرم رکھے گئے تھے ، اور تہہ خانے سمیت پورے اپارٹمنٹ کو زد میں لے لیا۔ آگ لگنے سے اپارٹمنٹ اور بیسمنٹ کے سامنے کھڑی کئی گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی چار گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور فائر بریگیڈ کے عملے نے کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔
اپارٹمنٹس کے رہائشیوں کو فائر فائٹرز نے سیڑھیوں کی مدد سے کھڑکیوں کے ذریعے باہر نکالا۔ کیمیکل سے پھیلنے والے دھوئیں نے اپارٹمنٹ کے آس پاس کے علاقوں کو متاثر کیا۔ بیمار اور بے ہوش لوگوں کو علاج کے لیے عثمانیہ جنرل اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
مرنے والوں کی شناخت محمد اعظم (58)، ریحانہ سلطانہ (50)، فیضا سمین (26)، تہورا فرین (35)، طوبیٰ (6)، تروبہ (13)، محمد ذاکر حسین (66)، حسیب الرحمان رحمان (32) اور نکتھ سلطانہ (55) کے طورپر کی گئی ہے ۔۔