تو صاحب آج کی تازہ… ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ اپنے امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی میں بہت زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں… بہت زیادہ نقصان ہوا ہے ‘ بہت زیادہ تکالیف پہنچنی ہیں… امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان غزہ میں اسرائیلی کارروائی کے زائد از ایک ماہ کے بعد سامنے آیا ہے… زائد از ۱۱ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے… غزہ کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے بعد سامنے آیا ہے… غزہ کو ملبے کے ایک بڑے اور بہت بڑے ڈھیر میں تبدیل کرنے کے بعد سامنے آیا ہے… غزہ میں ہزاروں بچوں کو ذبح کرنے کے بعد سامنے آیا ہے… لیکن … لیکن صاحب کیا امریکی وزیر خارجہ کا بیان ہی کافی ہے یا اس سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے… یقینا بیان ہی کافی نہیں ہے اور…زبان جمع خرچ سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے… امریکہ کو ضرورت ہے‘ یورپ کو ضرورت ہے‘ مسلم ممالک کو ضرورت ہے… لیکن صاحب یقین کیجئے کہ کوئی آگے نہیں بڑھے گا… کوئی اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکے گا… کوئی اسے متنبہ نہیں کرے گا… کوئی اسے یہ نہیں کہے گا اور… اور بالکل بھی نہیں کہے گا کہ تمہاری کارروائیوں میں عام شہری مارے جا رہے ہیں‘ بچے مارے جارہے ہیں… عام لوگوں کے گھر ملیا میٹ ہو رہے ہیں… ہسپتال ملبے کے ڈھیر میں بدل رہے ہیں… اسے کوئی یہ نہیں کہے گا اور… اور بالکل بھی نہیں کہے گا… سچ تو یہ ہے کہ ہم امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان پر بھی حیران ہوئے … ہمیں اس بات کی بالکل بھی توقع نہیں تھی کہ … کہ امریکی وزیر خارجہ اس بات کا اعتراف بھی کریں گے کہ … کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں بہت زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں… ہمیں ان سے اس بیان کی توقع نہیں تھی… ان سے کیا اس ’مہذب‘ دنیا سے اس بات کی توقع نہیں ہے کہ …کہ وہ اس بات کا اعتراف کرے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی میں عام فلسطینی شہری مارے جا رہے ہیںکہ…کہ امریکہ نے … مغرب نے … دنیا نے اسرائیل کو اپنے دفاع کے حق میں فلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے… اسے لائسنس دی ہے کہ وہ فلسطینیوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دے… جب اسے یہ چھوٹ دنیا نے ہی دی ہے تو… تو ایسے میں امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان واقعی میں حیران کن ہے ۔ ہے نا؟