سرینگر/۱۱نومبر
سرینگر کے جھیل ڈل میں ہفتے کی علی الصبح آگ کی ایک واردات میں پانچ ہاوس بوٹ اور ایک درجن کے قریب رہائشی ڈھانچے خاکستر ہو گئے جبکہ جائے واردات سے تین عدم شناخت لاشیں بھی برآمد کی گئیں۔
دریں اثنا ضلعی ترقیاتی کمشنر سری نگر اعجاز اسد نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور وہاں آگ متاثرین کو یقین دلایا کہ ان کی ہر طرح سے مدد فراہم کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق جھیل ڈل میں گھاٹ نمبر۹ کے نزدیک ہفتے کی علی الصبح ایک ہاوس بوٹ میں آگ نمودار ہوئی جس کے شعلوں نے متصل واقع مزید ہاوس بوٹوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حکام نے بتایا کہ آگ کی اس واردات میں قریب نصف درجن ہاوئس بوٹ خاکستر ہوئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان ہاو¿س بوٹ مالکان کو کروڑوں روپیوں کا نقصان ہوا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔
محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ ہاوس بوٹوں میں یہ آگ ہفتے کی صبح کے قریب پانچ بجے لگ گئی۔انہوں نے کہا کہ آگ کی اس واردات میں 5 ہائس بوٹ اور 10 سے 15 رہائشی ڈھانچے خاکستر ہوگئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آگ کو بجھانے کے لئے 8 گاڑیوں کو استعمال میں لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ انتھک کوشش کے بعد آگ کی اس واردات پر قابو پایا گیا ۔
دریں اثنا این ڈی آر ایف کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جھیل ڈل میں آگ کی واردات رونما ہونے کے بعد ٹیم نے سرچ آپریشن شروع کیا جس دوران تین عدم شناخت لاشیں برآمد کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ تینوں غیر مقامی ہیں اوران کی شناخت کے لئے کارروائی شروع کی گئی ہے ۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ آگ کی اس ہولناک واردات کے بعد مذکورہ تین غیر مقامی سیاح لاپتہ ہو گئے تھے جنہیں بعد ازاں پانی سے باز یاب کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جس مقام پر ہاوس بوٹ خاکستر ہوئے اور وہاں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد نے کہا ہے کہ سری نگر کے جھیل ڈل میں ہفتے کی صبح ہاوس بوٹوں میں لگی آگ کے دوران کئی سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا اور سردی کے پیش نظر ان کو ضروری سامان فراہم کیا جائے گا۔
ضلع مجسٹریٹ سری نگر نے جائے واردات کا دورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آگ کی ایک ہولناک واردات میں 5 ہاوس بوٹ خاکستر ہوئے اور ان کے متصل رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی ایس ڈی آر ایف، پولیس اور فائر ٹنڈرس نے مل کر آگ کو قابو میں کر لیا اور اس کو مزید پھیلنے سے روک لیا۔
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا اور سردی کے پیش نظر ان کو ضروری سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھیل ڈل میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے جس کے لئے کئی پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے ۔
علاوہ ازیں نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے جھیل ڈل میں ہولناک آگ کی واردات میں ۵ہاوس بوٹوں کے خاکستر ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے ۔ انہوں نے متاثرین کیساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس غم کی اس گھڑی میں برابر شریک ہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین نے اس ہولناک آگ کی واردات میں اپنا سب کچھ کھو دیاہے اور حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ متاثرین کی فوری بازآبادکاری کے علاوہ عارضی قیام و طعاوم کا بندوبست بھی کیا جائے ۔
صاد ق حکومت پر زور دیا کہ متاثرین کو معقول اور مناسب امداد کے علاوہ کم شرحوں پر قرضے فراہم کئے جائیں۔