جموں/۹نومبر
جموںکشمیر کے ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کا ایک ہیڈ کانسٹیبل جاں بحق ہوا۔
بی ایس ایف کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کا وہاں تعینات جوانوں نے بھر پور جواب دیا۔
ترجمان نے کہا کہ فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کا ایک جوان شدید زخمی ہوا جس کو علاج و معالجے کے لئے فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج اور ہسپتال جموں منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا۔
متوفی جوان کی شناخت لال فم کما کے بطور کی گئی جو آزوال میزورم کا رہائشی تھا۔
قبل ازیں پاکستانی فوج نے۱۸؍اور۲۶؍اکتوبر کو ارینہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو جوان زخمی ہوئے تھے ۔
فریقین کے درمیان۲۵فروری۲۰۲۱کو جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے بعد یہ مجموعی طور پر اس معاہدے کی چھٹی خلاف ورزی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ۲۵فروری۲۰۲۱کو بھارت اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز کی جانب سے سرحدوں اور کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری پر دستخط ہوئے تھے جس کے بعد جموں کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہائش پزیر عوام نے راحت کی سانس لی تھی۔
قبل ازیں دونوں مملک کے درمیان سال ۲۰۰۳میں جموں وکشمیر کے سرحدوں پر جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔جموں وکشمیر کے سرحدوں پر طرفین کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے نتیجے میں دو نوں طرف بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہے ۔