نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (آپ) نے کہا ہے کہ اپنے محدود وسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے تنظیم بنانا اور شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں میں الیکشن لڑنا بہت مشکل ہے ، اس کے باوجود عوام کی خواہشات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور وہاں کے لوگوں کے اصرار پر پارٹی نے میزورم میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
آپ کے شمال مشرقی ریاستوں کے انچارج راجیش شرما نے پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں میزورم اسمبلی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں پارٹی کی توسیع کرنے کی غرض سے شمال مشرقی ریاستوں میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔ تنظیم کی توسیع کے لیے رابطہ کمیٹی اور شمال مشرقی سیل تشکیل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کے لوگ تعلیم، صحت، مہنگائی اور بے روزگاری سمیت کئی مسائل سے نبرد آزما ہیں۔ لوگوں کو یقین ہے کہ صرف عام آدمی پارٹی ہی ان مسائل کا حل نکال سکتی ہے ۔
مسٹر شرما نے کہا کہ ہمارے محدود وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے شمال مشرق میں تنظیم بنانا اور الیکشن لڑنا کافی مشکل ہے ۔ اس کے باوجود عوام کی امیدوں اور امنگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے پارٹی میزورم سے الیکشن لڑنے جا رہی ہے ۔ شمال مشرقی ریاستوں میں بدعنوانی اور لوٹ مار جیسے کئی سنگین مسائل ہیں۔ ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ریاست کو اپنی خاندانی ملکیت سمجھتے ہیں اور تمام سرکاری ٹھیکے اپنے خاندان کے افراد اور دوستوں کو دیتے ہیں۔ شمال مشرقی ریاستوں میں سرکاری اسکولوں، اسپتالوں اور سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے ۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ شمال مشرق کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ یہ کام صرف عام آدمی پارٹی ہی کر سکتی ہے ۔ کیونکہ انہوں نے دیکھا ہے کہ اروند کیجریوال کی قیادت میں جس طرح سے دہلی میں کام ہوا اور پنجاب میں بھی جس طرح سے کام ہو رہا ہے ، وہ ایک مثال بنتا جا رہا ہے ۔ ان ریاستوں کے لوگ بھی یہ توقع کر رہے ہیں کہ اگر دہلی اور پنجاب میں ایسا ہو سکتا ہے تو ہماری ریاستوں میں کیوں نہیں ہو سکتا؟
مسٹر شرما نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مختلف قسم کی امتیازی سیاست شروع کی ہے جس میں برادریوں کو آپس میں تقسیم کرنا اور کوکی-میٹی لڑائی کرانا شامل ہے ۔ اس کی وجہ سے شمال مشرق کے لوگ کافی پریشان ہیں۔ عام آدمی پارٹی پوری طاقت کے ساتھ شمال مشرقی ریاستوں میں اپنی تنظیم کی توسیع کرنے جا رہی ہے ۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ترقیاتی کام اور ایماندارانہ سیاست سے ان ریاستوں کے لوگ بھی کافی متاثر ہیں۔