سرینگر//
سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر‘ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ماضی میں شہری بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے اس پر دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
جمعرات کو سرینگرمیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں بی جے پی کے یونٹ صدر‘ رویندر رینا کے اِس بیان کہ اگر اپوزیشن کو آئین اور جمہوری اداروں کی اتنی ہی فکر ہے تو انہوں نے پہلے شہری بلدیاتی اداروں کا بائیکاٹ کیوں کیا’پر این سی صدر نے کہا کہ رینانے بغیر سمجھے بیان دیا۔
سابق وزیر اعلیٰ کاکہنا تھا’’اس میں کوئی شک نہیں کہ جب پنچایتی انتخابات ہوئے تو ہم نے حصہ نہیں لیا۔ مجھے اس کا بہت دکھ ہوتا ہے۔ اس کو دیکھ کر وہ لوگ جنہوں نے فیصلہ کیا کہ ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ہم نے غلط کیا۔ لیکن ہم نے ڈی ڈی سی کے انتخابات میں حصہ لیا۔ ہوسکتا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے حصہ نہ لیا ہو لیکن دوسری پارٹیوں کا کیا ہوگا جنہوں نے حصہ لیا‘‘۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا’’ہم اپنے آئینی حقوق مانگ رہے ہیں جو یو ٹی کے بننے کے بعد سے اس ریاست میں معطل ہیں۔ ہم اپنے آئینی حقوق مانگ رہے ہیں‘‘۔
جموں کشمیر میں اپوزیشن جماعتوں نے ۱۰؍اکتوبر کو احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ الزام لگایا کہ لوگوں کے جمہوری حقوق پر حملہ ہو رہا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت امن اور حالات کی بہتری کے دعوے کر رہی ہے پھر جموں وکشمیر میں الیکشن کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسمبلی اور دیگر انتخابات میں غیر ضروری تاخیر سمجھ سے بالا تر ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ جموں کشمیر میں اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو یہاں پر چناو کیوں نہیں کرائے جارہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صدرنے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان میں اعلان کیا کہ جموں وکشمیر میں حالات معمول پر آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر جموں وکشمیر میں حالات بہتر ہے تو الیکشن میں تاخیر کیوں ؟
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیر میں جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا ، سیاحتی شعبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ چناو کمیشن کو جموں وکشمیر میں فوری طورپر الیکشن کرانے چاہئے کیونکہ چناو جمہوریت کی روح ہے ۔
کرگل ہل ڈیلوپمنٹ کونسل چناو کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس واحد بڑی پارٹی کے طورپر ابھر کر سامنے آئے گی۔