سرینگر/۳اکتوبر
سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اے کے یادو کا کہنا ہے کہ لالچوک میں بھیڑ کا جمع ہونا پُر امن ماحول کی عکاس ہے ۔
یادونے کہا کہ عوام کے تعاون کے بغیر قیام امن ممکن نہیں تھا۔
سی آر پی ایف کے آئی جی کا کہنا تھا کہ آزادی کے امرت کال میں یہ سال ناری شکتی کے سال کے طور منایا جاتا ہے ۔
یادو ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں سی آر پی ایف خواتین بائیک ریلی کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ کے بات کرنے کے دوران کیا۔
سی آر پی ایف کے آئی جی نے کہا”آزادی کے امرت کال میں یہ سال ناری شکتی کے سال کے طور پر منایا جا رہا ہے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی باقی یوجنائیں جیسے بیٹی بچاﺅ بیٹی پڑھاﺅ وغیرہ ہیں یہ ریلی اس سب کا عوام میں ایک پیغام پہنچانے کی ایک کڑی ہے “۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی یہ ریلی خواتین شکتی کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے ۔
یادو نے کہا کہ ہماری خواتین اہلکار، مرد ہلکاروں کے ساتھ ہر پروگرام میں حصہ لیتی ہیں۔انہوں نے کہا”خواہ آپریشن ہو، روڈ اوپنگ پارٹی ہو یا گشتی پارٹی خواتین اہلکار ہر پروگرام میں مرد اہلکاروں کے ساتھ شانہ بشانہ چل رہی ہیں بلکہ ملی ٹنسی مخالف آپریشنز میں بھی حصہ لیتی ہیں“۔
سی آر پی ایف کے آئی جی کا کہنا تھا”لالچوک سے یہ ریلی نکلنا سیکورٹی فورسز کی ہی نہیں بلکہ عام لوگوں کی بھی کامیابی ہے عوام کے تعاون کے بغیر شانتی نہیں آسکتی تھی“۔
یادو نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد خواتین اہلکاروں کو مین لائن میں لانا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔انہوں نے کہا”لالچوک میں آج اتنی بھیڑ جمع ہوئی تو ملی ٹنسی کہاں ہے اس سے اچھا پر امن ماحول ہمیں کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملتا ہے “۔
ان کا کہنا تھا کہ لالچوک ایک تاریخی جگہ ہے جس کے ساتھ کشمیر کی کافی اچھی بری یادیں جڑی
ہوئی ہیں۔