سرینگر//
انڈین آرمی کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا ہے کہ انڈین فوج نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول ( ایل اے سی) پر صورتحال کو تبدیل کرنے کی چینی کوششوں کا مناسب جواب دیا ہے۔
نئے آرمی چیف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایل اے سی پر صورتحال اب معمول پر ہے۔
جنرل منوج پانڈے انڈین فوج کے۲۹ویں سربراہ مقرر ہوئے ہیں۔
جنرل پانڈے نے کہا ’’ہمارے مخالف کی جانب سے موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے یکطرفہ اور اشتعال انگیز کارروائی کی گئی، جس کا میرے خیال میں مناسب جواب دیا گیا ہے‘‘۔
آرمی چیف نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں فوج نے خطرے کا اندازہ لگایا ہے اور اپنی افواج کو دوبارہ منظم کیا ہے۔انہوں نے کہا’’جہاں تک ایل اے سی کی موجودہ صورتحال کا تعلق ہے، ہمارے سپاہی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وہاں موجود ہیں کہ موجودصورتحال میں کوئی تبدیلی نہ آئے۔‘‘
جنرل منوج پانڈے کہتے ہیں کہ ’فوج کی توجہ آپریشنل اور لاجسٹک ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انفراسٹرکچر کی ترقی پر ہے۔‘
یاد رہے کہ مشرقی لداخ میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان خونریز جھڑپ کے بعد سے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا نئے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے پیر کے روز یہاں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی ۔
وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ جنرل پانڈے نے صبح وزیر دفاع سے ملاقات کی ۔
ملاقات کو خیرسگالانہ بتایا جا رہا ہے ۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آرمی چیف وزیر دفاع کے ساتھ سرحدوں کی صورتحال اور عسکری امور سے متعلق مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔
جنرل پانڈے نے۳۰؍اپریل کو ملک کے۲۹ویں آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا ۔ انہیں جنرل منوج مکند نرونے کی جگہ آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے ۔ جنرل نرونے۴۲سال اقتدار میں رہنے کے بعد۳۰؍اپریل کو سبکدوش ہو گئے تھے ۔
جنرل پانڈے نے اتوار کو نیشنل وار میموریل پرجا کرشہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں فوج کو حال اور مستقبل میں ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار رکھنا ان کی اولین ترجیح ہو گی۔