بھوپال//
آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم کا آغاز کرنے آئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ریاست کے پہلی بار ووٹ دینے والے نوجوان ووٹروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ انہوں نے کانگریس کی غلط حکمرانی نہیں دیکھی۔
مودی آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل یہاں منعقدہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں کے مہاکمبھ سے خطاب کرنے آئے تھے۔
اس دوران انہوں نے اپنے خطاب میں کانگریس کو سخت نشانہ بنایا۔ریاست میں گزشتہ دو اسمبلی انتخابات سے پہلے پارٹی اس قسم کے کارکن مہاکمبھ کا انعقادکرتی آرہی ہے۔
مودی نے کہا کہ ریاست میں گزشتہ ۲۰سالوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔جو نوجوان پہلی بار ووٹ دے رہے ہیں،انہوں نے صرف بی جے پی کا راج دیکھا ہے۔ وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ انہوں نے کانگریس کی غلط حکمرانی نہیں دیکھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکمرانی سیاست‘بدانتظامی اور کروڑوں کی بدعنوانی کی خصوصیت تھی۔ آزادی کے بعد کانگریس نے طویل عرصے تک حکومت کی، لیکن پارٹی نے وسائل سے مالا مال مدھیہ پردیش کو بیمار کردیا۔
مودی نے کہا کہ پہلی بار ووٹ دینے والوں نے اس وقت کا امن و امان کا خراب نظام اور اندھیرے دیہات نہیں دیکھے۔ وہ ماحول نہیں دیکھا جو نوجوان ووٹروں کے والدین اور دادا دادی نے دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والا الیکشن مدھیہ پردیش کے لیے بہت اہم ہیں۔ اتنے اہم وقت میں اگر خاندانی کانگریس کو موقع مل گیاتو یہاں کا بڑا نقصان ہوگا۔ کانگریس ایک بار پھر مدھیہ پردیش کو بیمار کر دے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب کانگریس کو مدھیہ پردیش سے ملحق راجستھان اور مہاراشٹر میں موقع ملا، تو پارٹی وہاں صرف تباہی لائی۔ ایسے میں مدھیہ پردیش کے سنہرے مستقبل کو اس بربادی سے بچانا ہے۔
وزیر اعظم نے بی جے پی کے لاکھوں کارکنوں سے بھی اپیل کی اور کہا کہ پارٹی کو ہر بوتھ پر جیتنا ہے اور ہر شخص کو کانگریس کے راج کی حقیقت بتانا ہے۔
وزیراعظم نے ترقی اور غریب بہبود سے لے کر خواتین کے ریزرویشن تک کے مسائل کے بہانے کانگریس کو گھیر لیا۔
مودی نے کہا کہ اس بل کا کئی دہائیوں تک انتظار کرنا پڑا لیکن اب اس کی منظوری کے بعد بھی ملک بھر کی خواتین کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس اور اس کی ’مغرور‘اتحادی جماعتوں نے مجبوری میں کھٹے دل سے اس کی حمایت کی ہے۔ یہ کھٹاس اس کے بہانے میں بھی نظر آتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اتحاد میں وہیں جماعتیں شامل ہیں جنہوں نے۳۰سال تک اتحاد نہیں ہونے دیا۔ ان جماعتوں نے مجبوری میں اس کی حمایت کی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب ملک بھر کی خواتین نے اپوزیشن جماعتوں کے کردار پر انگلیاں اٹھانا شروع کیں تو اپوزیشن جماعتیں کہنے لگیں کہ یہ اور یہ ایکٹ میں کیوں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے گزشتہ نو سالوں کے دور میں خواتین کو بااختیار بنایا ہے اور اسی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں نے اس ایکٹ کی مخالفت کرنے کی ہمت نہیں کی۔ ورنہ کیا وجہ تھی کہ دہائیوں سے حکومت چلانے والوں نے اسے قانون نہیں بنایا۔
ملک بھر کی خواتین سے اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی نیتوں میں کھوٹ ہے۔ وہ موقع ملتے ہی دھوکہ دینے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ مشتعل اپوزیشن اب خواتین کی طاقت کو تقسیم کرنے کی کوشش کرے گی، ایسے میں ہر عورت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔