سرینگر//
جموں کشمیر کیلئے نئی اسٹارٹ اپ پالیسی وضع کی جا رہی ہے جسے ایک ماہ میں متعارف کیا جائیگا ۔
اس بات کا اعلان لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے آج سرینگر میں جموں و کشمیراسٹارٹ اپ کانکلیو ۲۰۲۳ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔
اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ صنعت و تجارت جموں و کشمیر کویو ٹی کے دیگر اسٹیک ہولڈرز اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ مل کر اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس منعقد کرنے پر مبارکباد دی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اعلان کیا کہ یو ٹی انتظامیہ نے جموں کشمیر کیلئے نئی سٹارٹ اپ پالیسی ۲۰۲۳ کا مسودہ تیار کیا ہے جسے اگلے ماہ تک نوٹیفائی کر دیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ نئی پالیسی جدت کو پروان چڑھانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مارکیٹ تک رسائی، مناسب انفراسٹرکچر اور کاروباریوں کو ان کے سفر میں تمام مدد اور مدد کو یقینی بنائے گا۔
ایل جی کاکہنا تھا’’جے اینڈ کے اسٹارٹ اپ پالیسی جموں کشمیر کے لیے بہت سے جدید شعبوں کی ترقی میں بھی سہولت فراہم کرے گی جو ابھی تک استعمال نہیں کیے گئے ہیں۔ سیڈ فنڈنگ کے لیے، روپے تک ایک بار کی امداد۔ جموں و کشمیر حکومت کے ذریعہ تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو ۴ مساوی قسطوں میں ۲۰ لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے‘‘۔
سنہا نے کہا کہ حکومت یو ٹی میں انکیوبیٹر اور ایکسلریٹر انفراسٹرکچر کے قیام/اسکیلنگ پر ۵۰ لاکھ روپے فی انکیوبیٹر تک کی امداد کے ساتھ کیپٹل گرانٹ بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد ہر ضلع میں کم از کم ایک انکیوبیٹر کو یقینی بنانا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ایک جامع سٹارٹ اپ اسسٹنس پروگرام کے تحت نوجوان اور ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کو سپورٹ اور رہنمائی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے پروگرام کے تحت اسٹارٹ اپ انڈیا، اینجل انویسٹر نیٹ ورکس، مالیاتی اداروں اور اعلیٰ اداروں کے ساتھ تعاون کے لیے یو ٹی انتظامیہ کے وڑن کو بھی شیئر کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’جدت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے اپنے اٹل عزم کے تحت، ہم نے رنگریٹھ میں آئی ٹی‘آئی ٹیزاور ٹیک اسٹارٹ اپ شعبوں کے لیے مسابقتی قیمتوں پر۱۱۲۰۰ مربع فٹ کا کارپٹ ایریا مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیز جموںکشمیر انٹرپرینیورشپ ڈولپمنٹ انسٹچوٹ میں اضافی جگہیں اب اسٹارٹ اپس کے لیے دستیاب کرائی جائیں گی‘‘۔
کنکلیو میں، لیفٹیننٹ گورنر نے گزشتہ چند سالوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والی بڑی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
ایل جی کا کہنا تھا’’ہم نے اپنے بنیادی ڈھانچے اور سنرائز کے شعبوں کی ترقی میں کئی تاریخی اقدامات شروع کیے ہیں‘‘۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ لوگوں کی زندگیوں میں خوشحالی لانے کے لیے یہاں وافر مقدار میں دستیاب قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دیہی معیشت سے لے کر سمارٹ موبلیٹی تک، جموں و کشمیر امکانات سے بھرا ہوا ہے اور زندگی بھر کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے سماج کے ہر طبقے سے اپیل کی کہ وہ’ وکست بھارت اور وکست جموں و کشمیر‘ کے وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
سنہا نے انتظامی نظام کو مزید شفاف اور جوابدہ بنانے کیلئے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی۔ان کاکہنا تھا’’ہم نے انسانی انٹرفیس کو کم سے کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا ہے۔ ایک ہزار سے زیادہ خدمات آن لائن کی گئی ہیں اور بہت سے کسی بھی تاخیر پر مالی جرمانے کی فراہمی کے ساتھ آٹو ایسکلیشن موڈ سے منسلک ہیں‘‘۔
سنہا نے مزید کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ تمام سرکاری تقرریاں صرف میرٹ پر کی جائیں۔