نئی دہلی/۹ستمبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کوجی ٹونٹی ممالک کے 18 ویں دو روزہ سربراہی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے یہاں آئے مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کا استقبال کیا اور کہا کہ موجودہ عالمی منظر نامے میں دنیا کو ایک ساتھ اور صحیح سمت میں لے جانے کے لئے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا پریاس’ کی سوچ اہم ہے ۔
بھارت منڈپم میں جی ٹونٹی ممالک کے سربراہی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر مودی نے موجودہ عالمی ماحول میں ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا پریاس’ کے منتر کو دہرایا اور کہا کہ ہندوستان میں یہ ’پیپلز جی ٹونٹی‘ بن گیا ہے ۔ دنیا میں اعتماد کے فقدان کا بحران ہے اور سب کو مل کر اس بحران پر قابو پانے کی ضرورت ہے ۔
مودی نے کہا کہ آج دنیا کے صدیوں پرانے مسائل کو حل کرنے کا وقت آگیا ہے اور 21ویں صدی کی جی ٹونٹی کانفرنس پرانے چیلنجوں کے نئے حل تلاش کا مطالبہ کررہی ہے ۔ یہ وقت ایک ساتھ چلنے کا ہے کیونکہ 21ویں صدی کا یہ وقت دنیا کو ایک نئی سمت دینے والا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا”آج،جی ٹونٹی کے صدر کے طور پر، ہندوستان دنیا سے عالمی اعتماد کی کمی کو اعتماد اور خود کفیلی میں بدلنے کی اپیل کرتاہے ۔ یہ ہم سبھی کےلئے ایک سالت مل کر آگے بڑھنے کا وقت ہے “۔
مودی نے کہا کہ یہ وقت ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’ کے منتر کے ساتھ چیلنجوں سے نمٹنے کا وقت بن سکتا ہے ۔ چاہے وہ چیلنجز شمال اور جنوب کے درمیان تقسیم کے ہں، مشرق اور مغرب کے درمیان فرق کے ہوں، خوراک اور ایندھن کا انتظام کے ہوں، دہشت گردی، سائبر سیکیورٹی، صحت، توانائی یا پانی کی حفاظت کے ہوں، ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے ان ان سب چیلنجوں کا ٹھوس حل تلاش کرنا ہو گا۔“