لکھنؤ://) سما جوادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے نظم ونسق کے مسئلے پر ایک بار پھر ریاست کی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ غازی آباد سے لے کر غازی پور اور گورکھپور تک مجرمین خونی کھیل کھیل رہے ہیں۔ خواتین، بیٹیاں اور عام آدمی کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔
یادو نے ہفتہ کو کہا کہ بی جے پی حکومت میں حالات تو یہ ہوگئے ہیں کہ بہن اور بیٹیاں گھر میں محفوظ نہیں ہیں۔ مجرمین گھر میں گھس کر گولیاں ماررہے ہیں اور قتل کررہے ہیں۔ خواتین اور بیٹیاں دہشت میں ہیں۔ نظم ونسق میں اول ہونے کا دعوی کرنے والی بی جے پی حکومت میں خاتون سپاہی بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اجودھیا میں پیسنجر ٹرین میں خاتون ہیڈ کانسٹیبل سے عصمت دری کی واردات دل دہلانے والی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں منتر آواس پر بیٹے کے دوست کا قتل کردیا گیا۔ کانپور جنوب میں تھانے کے سامنے ٹرانسپورٹ بھون میں نوجوان کا قتل ہوگیا۔ اوریا میں اینٹ سے کچل کر دوست کا قتل کردیا گیا۔ غازی پور میں بزرگ کا اینٹ سے سر کچل کر قتل کردیا گیا۔ لکھنؤ میں سرراہ لکڑکی کو اسکوٹی سے کھینچ کر عصمت دری کی کوشش کی گئی۔ مخالفت پر چاقو سے 16وار کئے ۔ بی جے پی آئی علاقے میں آرمی کی بیٹی سے پہلے بھی ملزمین نے چھیڑ چھاڑ کی تھی لیکن پولیس لاپرواہ رہی۔
یادو نے کہا کہ پریاگ راج میں چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے پر دبنگوں نے ایک بھائی کا قتل کردیا۔ جونپور میں ہی گذشتہ دنوں سرے عام طلبہ لیڈر کے و الد کا قتل کردیا گیا۔ ریاست میں قتل، لوٹ، دبنگئی اور چھیڑ خانی کے واقعات میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے کیا یہی بی جے پی حکومت کی زیرو ٹالیرنس ہے ۔ گھوم گھوم کر نظم ونسق پر زیرو ٹالیرنس کی بات کرنے والی بی جے پی حکومت کہاں ہے ۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اترپردیش میں حکومت نام کی چیز نہیں ہے ۔ مجرمین جو چاہیں واردات کو انجام دے رہے ہیں۔ وزیر اعلی گذشتہ سات سالوں سے دعوی کررہے ہیں کہ مجرمین اترپردیش چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں تو کیا جو اب کرائم ہورہے ہیں۔ وہ بی جے پی کے لوگ کررہے ہیں یا انہیں حکومت کا تحفظ حاصل ہے ۔