ہم سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ بی جے پی کی کتنی بی ٹیمیں کشمیر میں ہیں … ہم یہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں ۔ کبھی سجاد لون کی پیپلز کانفرنس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا جاتا ہے تو … تو کبھی بخاری صاحب… الطاف بخاری صاحب کی اپنی پارٹی کیلئے یہ خطاب محفوظ رکھا جاتا ہے…آگے چل کر کس کس جماعت کو بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا طعنہ دیا جائے گا‘ یہ تو صاحب وقت ہی بتائے گا… گا کہ اگر ہم کچھ بتائیں گے تو… تو صرف یہ بتائیں کہ … کہ ہم سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ … کہ نیشنل کانفرنس … الطاف بخاری کی دور اندیشی ‘ ان کے ویژن کو سلام پیش کرتی ہے‘ اسے خراج تحسین ادا کررہی ہے یا انہیں کوئی طعنہ دے رہی ہے…وہ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ بخاری صاحب جموں کشمیر کے وہ پہلے سیاستدان ہیں جنہوں نے ۳۷۰ کو قصہ پارینۂ قرار دیا تھا … صاحب اگر کوئی ہم سے پوچھے تو … تو ہم بھی یہیں کہیں گے جو بخاری صاحب کہتے آئے ہیں…یہ کہیں گے کہ ۳۷۰ سچ میں قصہ پارینہ ہے۔ہم آج پوری ذمہ داری کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ ۳۷۰ سچ میں قصہ پارینہ ہے اور… اور جو لوگ اس حوالے سے کوئی آس لگائے بیٹھے ہیں… اس کی واپسی کی امید کررہے ہیں… وہ توخود بھی احمق اور بے وقوف ہیں… ساتھ ہی یہ لوگوں کو بھی بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور… اور سو فیصد کررہے ہیں ۔یقینا معاملہ عدالت عظمی میں ہے …روزانہ سماعت ہو رہی ہے… اور … اور آج نہیں تو کل … کل نہیں تو پرسوں ‘عدالت عظمی اپنا فیصلہ سنائے گی… فیصلہ کیا ہوگا ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن…لیکن ایک بات جو ہم جانتے ہیں اور… اور سو فیصد جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ ۳۷۰ سچ میں قصہ پارینہ ہے… یہ واپس نہیں آئیگی‘ یہ لوٹ کر آنے والی نہیں ہے… اپنے قائد ثانی نے مرے ہوئے افراد کوواپس لوٹتے ہو ئے دیکھا ہو گا… لیکن ہم نے نہیں دیکھا ہے … اور آپ بھی نہیں… اور اگر مرا ہوا کوئی لوٹ کے واپس آیا بھی ہوگا… لیکن یقین کیجئے دفعہ ۳۷۰ کے ساتھ ایسا ہونے والا نہیں ہے… دفعہ واپس نہیں آنے والی ہے… دفعہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفع ہو گئی ہے اور… اور سو فیصد ہو گئی ہے ۔ ہے نا؟