ناگپور/یکم ستمبر
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک ہندو راشٹر ہے، تمام ہندوستانی ہندو ہیں اور ہندو تمام ہندوستانیوں کی نمائندگی کرتا ہے، جس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنگھ کو سب کی فکر کرنی چاہئے۔
آر ایس ایس سربراہ ناگپور میں شری نارکیسری پرکاشن لمیٹڈ کی نئی عمارت مدھوکر بھون کے افتتاح کے موقع پر بول رہے تھے، جو اخبار روزنامہ ترون بھارت چلاتا ہے۔
بھاگوتکاکہنا تھا”ہندوستان (ہندوستان) ایک ہندو راشٹر ہے‘ اور یہ ایک حقیقت ہے۔ نظریاتی طور پر، تمام بھارتی (ہندوستانی) ہندو ہیں اور ہندو کا مطلب تمام بھارتی ہیں۔ وہ تمام جو آج بھارت (ہندوستان) میں ہیں ہندو ثقافت، ہندو آباءو اجداد سے متعلق ہیں۔ ہندو سرزمین، ان کے علاوہ کچھ نہیں“۔
آر ایس ایس سربراہ نے کہا”کچھ لوگ اس بات کو سمجھ چکے ہیں، جب کہ کچھ اپنی عادات اور خود غرضی کی وجہ سے سمجھنے کے بعد بھی اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، کچھ لوگ یا تو ابھی تک نہیں سمجھ پائے ہیں یا بھول گئے ہیں“۔
اخبار کے دفتر میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رپورٹنگ میں سب کا احاطہ کیا جانا چاہیے اور اپنے نظریے کو برقرار رکھتے ہوئے منصفانہ اور حقائق پر مبنی ہونا چاہیے۔ بھاگوت نے کہا کہ ہمارا نظریہ پوری دنیا میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت اس نظریے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
بھاگوت نے کہا ”ہر کوئی یہ سمجھ چکا ہے۔ کچھ اسے تسلیم کرتے ہیں، کچھ نہیں مانتے“۔ انہوں نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ اس حوالے سے عالمی ذمہ داری ملک اور معاشرے اور ان میڈیا پر آئے گی جو ’نظریہ‘ کو پھیلاتے ہیں۔
آر ایس ایس سربراہ نے ماحول کا خیال رکھنے اور سودیشی، خاندانی اقدار اور نظم و ضبط پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ پی ٹی آئی